بین الاقوامی ادارہ برائے ذیابیطس (IDF) کے 2019 کے اعداد و شمار کے مطابق 55 ملین افراد جن کی عمر 20 تا 79 سال ہے۔ ان کی تعداد میں اضافے کا قوی امکان ہے ایسے افراد جن کی ناشتے سے قبل کی شوگر 100 (FBS) ملی گرام فی ڈیسی لیٹر ناشتے کے 2 گھنٹے بعد کی شوگر 140 (RBS) ملی گرام فی ڈیسی لیٹر اور تین ماہ کی شوگر 5.6% (HbA1C) ہوتی ہے صحت مند اور نارمل افراد کے ذمرے میں آتے ہیں۔ ان افراد کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے صحت مند زندگی کے طرزِ عمل کو جاری رکھیں، اپنے وزن کو نہ بڑھنے دیں اور باقاعدہ ورزش کریں۔
ہم نے یہ طے کرلیا ہے کہ ورزش اور پرہیز صرف اور صرف شوگر اور دل کے مریضوں پر فرض ہے اور صحت مند افراد اس سے مُبّرا ہیں جبکہ ایسا نہیں ہے۔ اگر صحت مند افراد ورزش اور پرہیز کرتے ہیں تو وہ اپنی صحت مند زندگی کو برقرار رکھتے ہوئے بیماریوں سے بچتے ہیں جبکہ اگر بیمار افراد ایسا کرتے ہیں تو اس سے ان کی بیماری کی شدّت میں نمایاں کمی آنے لگتی ہے۔
وہ افراد جن کی ناشتے سے پہلے کی شوگر 100 (FBS) تا 125 ملی گرام فی ڈیسی لیٹر، ناشتے کے 2 گھنٹے بعد کی بلڈشوگر 140 تا 199 ملی گرام فی ڈیسی لیٹر اور تین ماہ کی شوگر 5.7 (HBA1C) تا 6.4 ہو تو انہیں پِری ذیابیطس افراد کہا جاتا ہے انہیں صحتمند افراد کے مقابلے میں ذیابیطس ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ بین الاقوامی ادارہ برائے ذیابیطس (IDF) کے مطابق پاکستان میں 17% افراد کو ذیابیطس ہے جبکہ پِری ذیابیطس افراد کی تعداد اتنے ہی فیصد ہے جنہیں اگلے پانچ سالوں میں ذیابیطس ہونے کا خطرہ ہے، ان افراد کو ذیابیطس ہونے سے بچایا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ اکثر لوگ یہ سوال پوچھتے نظر آتے ہیں کہ کن افراد کو ذیابیطس کے لیے ٹیسٹ کرانا چاہیے۔
ذیابیطس کی جانچ کے لیے ایک اسکور سسٹم ہے جو کچھ یوں ہے:
نوٹ: بریکٹ میں اسکور دیئے گئے ہیں۔
سوال نمبر 1 : آپ کی عمر کیا ہے؟
(الف) 40 سال سے کم (0)
(ب) 40 سے 50 سال کے درمیان (1)
(ج) 50 سال سے زیادہ (3)
سوال نمبر 2 : آپ کی کمر کا سائز کیا ہے؟
عورتوں کے لیے
(الف) 79 سینٹی میٹر یا 31.5 سے کم (0)
(ب) 79 سینٹی میٹر یا 31.5 انچ سے زیادہ (2)
مردوں کے لیے
(الف) 90 سینٹی میٹر یا 35.5 انچ سے کم (0)
(ب) 90 سینٹی میٹر یا 35.5 انچ سے زیادہ (2)
سوال نمبر 3: آپ کے خاندان کے کسی فرد مثلاً والدین، بہن بھائی، چچا تایا، خالہ ماموں وغیرہ کو شوگر ہے؟
(الف) کسی کو شوگر نہیں (0)
(ب) ان میں سے کسی کو شوگر ہے (1)
اب کرنا یہ ہے کہ اپنے جوابات کے سامنے دیئے گئے تین سوالوں کے اسکور کو جمع کیجیے۔
اگر آپ کا اسکور 3 یا اس سے کم ہے تو آپ کو شوگر کا خطرہ ہے۔
اگر آپ کا اسکور 4 یا اس سے زیادہ ہے تو آپ کو ذیابیطس کا خطرہ ہے۔ آپ فوراً اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کریں اور شوگر کا ٹیسٹ کروائیں۔
ذیابیطس کے مرض میں ایک خوبی تو یہ ہے کہ اس سے بچا جاسکتا ہے اور ایک خامی بھی ہے وہ یہ کہ یہ مرض ہونے کے بعد اس مرض کی فوری پیچیدگیوں (Acute Complications) اور دیر سے آنے والی پیچیدگیوں کا خطرہ ہر وقت سر پر منڈلاتا رہتا ہے۔
1 ۔ پری مورڈیل پری وینشن:
شوگر ہونے سے قبل کچھ خطرے کی علامات ظاہر ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔ ان میں موٹاپا، بلڈکولیسٹرول اور بلڈپریشر کا بڑھنا بھی شامل ہیں۔
شوگر سے تحفظ کے اس مرحلے میں کوشش یہ کی جاتی ہے کہ یہ عوامل پیدا ہی نہ ہوں یعنی صحت مند زندگی کے مرحلے کو صحت مند ہی رکھا جائے۔
2 ۔ پرائمر پری وینشن:
دوسرے مرحلے میں ہم صحت مند زندگی کو برقرار نہیں رکھ پائے، ہماری سُست روی اور غیر صحت مندانہ کھانے پینے کے طرزِ عمل کی بدولت جسم میں شوگر کے لیے خطرے کے عوامل مثلاً، موٹاپا، بلند پریشر، کولیسٹرول اور بلند شوگر متاثر ہونے لگتے ہیں یہ پری ذیابیطس مرحلہ ہے۔
غذائی پرہیز اور ورزش کے بَل بوتے پر 58 فیصد امکان ہے کہ اگلے 5 سالوں میں آپ واپس صحت مند ہوجائیں گے مگر غذائی پرہیز اور ورزش کو تا عمر جاری رکھنا ہوگا۔ یہاں سے واپسی کا راستہ ممکن ہے۔ بعض اوقات اس مرحلے پر ادویات بھی دی جاتی ہیں جن سے 36 فیصد واپسی کے امکان ہوتے ہیں۔
3 ۔ سیکنڈری پری وینشن:
آپ نے پرائمری پری وینشن کے اُصولوں پر عمل نہیں کیا اب آپ کو ذیابیطس ہوگئی بقول شاعر:
یہ جدائیوں کے رستے بڑی دُور تک گئے ہیں
جو کیا وہ پھر نہ آیا میری بات مان جائو
آپ نے پری ذیابیطس کے مرحلے کو نظر انداز کردیا نہ غذائی پرہیز کیا اور نہ ہی ورزش۔ اب آپ کو ذیابیطس ہوگئی جہاں سے واپسی کا راستہ بھی نہ ممکن ہے۔
اب آپ نے اپنے شوگر کو کنٹرول جس میں آپ نے بلڈپریشر، کولیسٹرول، وزن اور اپنے شوگر لیول کو اس طرح رکھنا ہے کہ یہ نارمل یا پھر اس کے قریب رہیں، ایسا کرنے سے آپ کو ذیابیطس کی پیچیدگیوں کا خطرہ کم ہوجائے گا اگر وہ آئیں گی بھی تو بہت تاخیر سے آئیں گی اور ان کی پیش رفت خاصی سُست ہوگی۔
4۔ ٹرشری پری وینشن:
اگر آپ نے سیکنڈری پری وینشن کے اُصولوں پر عمل نہ کیا تو آپ کو ذیابیطس کی پیچیدگیاں ظاہر ہونا شروع ہوجائیں گی۔ ایک کے بعد ایک پیچیدگی، اس صورتحال میں زندگی خاصی دُشوار اور تکلیف دہ ہوجاتی ہے۔
اس بڑھتی بیماری سے نبرد آزما ہونے کے لیے PharmEvo نے ہر خاص و عام کے لیے ایک آگاہی پروگرام Discovering Diabetes متعارف کروایا ہے جس سے آپ ذیابیطس کے خطرے کے بارے میں مفت آگاہی حاصل کرسکتے ہیں تو ابھی 0800-66766 ملائیے۔ ذیابیطس کا خطرہ ہونے کی صورت میں مفت شوگر ٹیسٹ کروائیں اور مستند ماہرین ذیابیطس سے مفت آن لائن مشورہ بھی حاصل کیجیے۔
www.discoveringdiabetes.com
0 comments: