سندھ کے شہر سکھر میں کورونا وائرس کے 15 نئے کیسز سامنے آگئے جس کے بعد سندھ میں مریضوں کی تعداد 267، پاکستان بھر میں کورونا وائرس کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 519 ہوگئی۔
کراچی میں 101 اور تفتان سے سکھر آنے والے 166 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے، جبکہ کراچی میں ایک شخص اس وائرس کی وجہ سے انتقال کر گیا ہے۔
کورونا وائرس کے پنجاب میں 96، بلوچستان میں 92، خیبر پختون خوا میں 23، گلگت بلتستان میں 30، آزاد کشمیر میں ایک اور اسلام آباد میں 10 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے گزشتہ روز عوام سے آج (ہفتے) سے پیر تک گھروں میں رہنے کی اپیل کی ہے۔
وزیرِ اعلیٰ ہاؤس میں کورونا ٹاسک فورس کے اجلاس کے دوران مراد علی شاہ نے کہا کہ صوبے کے عوام 3 دن ’رضاکارانہ تنہائی‘ اختیار کریں تاکہ خود کو اور اپنے اہلِ خانہ کو محفوظ رکھ سکیں، آئندہ 3 دن دفاتر مکمل طور بند ہیں لہٰذا اِدھر اُدھر جانے کی بھی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کورونا وائرس کا پھیلاؤ سنجیدہ مسئلہ ہے، ہمیں نہ صرف خود کو بلکہ اپنے بچوں اور اہلِ خانہ کو بھی بچانا ہے، کورونا کی روک تھام کے لیے گھر میں رہنا عوام اور حکومت کے لیے نہایت ضروری ہے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ کے اعلان کے بعد آئی جی سندھ مشتاق مہر نے 4 یا زائد افراد کے جمع ہونے یا گاڑی میں سفر کرنے پر پابندی لگا دی۔
آئی جی سندھ نے شہریوں کو خبردار کیا کہ 4 آدمی شاہراہوں یا گاڑیوں میں جمع ہوئے یا گاڑی میں ساتھ سفر کیا تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
Source-
0 comments: