کراچی:
اسٹیٹ بینک کی مداخلت کے بعد بینکوں کے مابین ڈالر کی فروخت میں روپے کی بے قدری کا سلسلہ جمعہ کو ڈرامائی طور پر رک گیا بلکہ ڈالر کی اونچی اڑان بھی تھم گئی۔
انٹربینک مارکیٹ میں جمعہ کو ڈالر 169 روپے کی بلند ترین سطح تک پہنچ گیا تاہم فاریکس ڈیلرز کے مطابق اس موقع پر اسٹیٹ بینک حرکت میں آگیا اور مارکیٹ میں ڈالر کی فراوانی ہونے سے روپے کی قدر مستحکم ہوگئی اس طرح کاروبار کے دوران روپے کی قدر میں 3 روپے 96 پیسہ کی ریکوری ہوئی اور ڈالر واپس 165 کی سطح پر آگیا۔
بینکنگ ذرائع کا کہنا ہے کہ برآمد کنندگان کی جانب سے بینکوں میں 5 کروڑ ڈالر کی برآمدی ترسیلات جمع کرائے جانے سے روپے کی قدر کو سنبھالا مل گیا، انٹربینک میں کاروبار کے اختتام پر جمعرات کے مقابلے میں ڈالر کی آفیشل قیمت میں 59 پیسہ کی کمی ہوئی اور ڈالر کے سودے 165.54 روپے پر بند ہوئے۔
چیئرمین فاریکس ایسوسی ایشن ظفر پراچہ کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قدر میں اضافے کا رجحان عارضی ہے، اس وقت زرمبادلہ کے ذخائر ایک معقول تعداد میں مرکزی بینک کی پاس ہیں، مقامی طور پر ڈالر کی طلب دیکھنے میں نہیں آرہی کیونکہ امپورٹ آرڈرز رکے ہوئے ہیں۔ تیل کی قیمتیں کافی نچلی سطح پر گر چکی ہیں جو امپورٹ بل میں مزید کمی لائیں گی اور پاکستان سے درآمدات کے لیے کم ڈالر باہر بھیجنا پڑیں گے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ جیسے ہی غیرملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے سرمائے کا انخلاءاور بینکوں سے ڈالر کی خریداری رکے گی پاکستانی روپیہ مستحکم ہوجائے گا۔
SOURCE-
0 comments: