بالی ووڈ کے بادشاہ شاہ رخ خان کے مداح آج اُن کی 54 ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔
شاہ رخ خان نے اپنی آدھی زندگی بالی ووڈ کے نام کردی۔ شاہ رخ خان نے اپنے 27 سالہ کیریئرمیں متعدد کردار نبھائے ہیں۔
جس میں پاگل اورجنونی عاشق، محبت کرنے والا باپ، رومینٹک ہیرو اور
خطرناک ولن کے کردار شامل ہیں۔
یہ کردار انہوں نے اتنی خوبی سے نبھائے ہیں کہ آج بالی ووڈ میں ان کی ٹکر کا کوئی اداکار نہیں۔
گزشتہ 27 سال سے بھارتی فلم انڈسٹری پر راج کرنے والے شاہ رخ خان کے وہ ڈائیلاگز جو زبان زد عام رہے وہ یہ ہیں۔
فلم ’کبھی خوشی کبھی غم‘
زندگی میں کچھ بننا ہو ، کچھ حاصل کرنا ہو، کچھ جیتنا ہو، تو ہمیشہ اپنے دل کی سنو،اگر دل سے کوئی جواب نہ آئے تو اپنی آنکھیں بند کرکے اپنی ماں اور بابا کا نام لوپھر دیکھنا تم ہر منزل پاسکو گے ، ہر مشکل آسان ہوجائے گی، جیت تمھاری ہوگی صرف تمھاری۔
فلم ’اوم شانتی اوم
کہتے ہیں اگر کسی کو دل سے چاہو تو پوری کائنات اسے تم سے ملانے کی کوشش میں لگ جاتی ہے۔‘
شاہ رخ خان اپنی فلم میں اپنے ڈائیلاگز کے ذریعے اپنے مداحوں کو زندگی سے اچھی امید رکھنے کاپیغام دینا نہیں بھولتے۔
دیوداس:
شاہ رخ خان کی بلاک بسر فلم ’دیوداس‘ 2002 میں ریلیز ہوئی تھی، جس میں کنگ خان کے ہمراہ ایشوریہ رائے بچن اور مادھوری ڈکشٹ نے مرکزی کردار ادا کیا تھا۔
’’بابو جی نے کہا گاؤں چھوڑ دو، سب نے کہا پارو کو چھوڑ دو، پارو نے کہا شراب چھوڑ دو، ایک دن آئے گا جب وہ کہیں گے دنیا ہی چھوڑ دو ‘‘
فلم بازی گر:
’کبھی کبھی کچھ جیتنے کے لیے کچھ ہارنا پڑتا ہے، اور ہار کر جیتنے والے کو بازی گر کہتے ہیں ‘‘
فلم ڈان2:
’’ڈان اپنے دوستوں کا حال پوچھے نہ پوچھے.......اپنے دشمنوں کی خبر ہمیشہ رکھتا ہے ‘‘
چنائی ایکسپریس:
’’ ڈونٹ انڈراسٹیمیٹ دا پاور آف آ کامن مین‘‘
فلم ’جب تک ہے جاں‘
’’ ہماری لائن میں قسمت صرف ایک بار دھوکا دیتی ہے‘‘
ایک اور ڈائیلاگ:
’’ ہم شریف کیا ہوئے ، پوری دنیا بدمعاش ہوگئی‘‘
اور اسی فلم کا ایک اور مشہور ڈائیلاگ:
’’ دل تو ہر کسی کے پاس ہوتا ہے، لیکن سب دل والے نہیں ہوتے‘‘
Source-
0 comments: