وفاقی وزیرقانون فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ نیب جس ملزم پر 50 کروڑ سے زائد
کی کرپشن کا الزام عائد کرے گا اسے جیل میں صرف اور صرف ’سی‘ کلاس ہی ملے گی۔
حکومت نے کرپشن کرنے والوں کے جیلوں میں مزے ختم کرنے کے لیے قانون سازی کا شکنجہ کس لیا۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیرقانون فروغ نسیم نے وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ پریس کانفرنس کی جس میں پنجاب کے وزیر قانون راجہ بشارت اور خیبر پختونخوا کے وزیر قانون سلطان محمد خان بھی موجود تھے۔
وفاقی وزیر قانون نے قوانین میں تبدیلیوں کا خاکہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ مفادات کے ٹکراؤ سے متعلق اور لیگل ایڈ اینڈ جسٹس اتھارٹی آرڈیننس بھی لا رہے ہیں۔
فروغ نسیم نے کہا کہ عمران خان صاحب کا وعدہ تھا کہ عوام کو سستا انصاف فراہم کیا جائے گا اور میں گارنٹی سے کہتا ہوں کہ عوام کے لیے 70 سال میں کبھی ایسےقوانین نہیں بنائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کی جائیداد کو محفوظ بنانے کے لیے نیا قانون بنایا جا رہا ہے،جبکہ بے نام اکاؤنٹس کےقانون میں وسل بلوور کےقانون کو شامل کر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ دیوانی مقدمات کو ڈیڑھ سال میں نمٹایا جائےگا، ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ غلط تاثر دیا جارہا ہے کہ کرپشن کےملزمان کو سہولیات دی جارہی ہیں۔
اس متعلق فروغ نسیم نے بتایا کہ نیب جس ملزم پر 50 کروڑ سے زائد کی کرپشن کا الزام عائد کرے گا اسے جیل میں صرف اور صرف سی کلاس ہی ملے گی۔
اس موقع پر وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے تھا کہ قومی معاملات پرسب متحد ہیں، اپوزیشن کشمیرکاذ پر اپنے رویے کو بھارتی میڈیا کی روشنی میں دیکھے۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کشمیری کسی جماعت کی طرف نہیں پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں۔
Source-
0 comments: