میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ ایک بدتمیز آدمی میرے خلاف بات کررہا تھا، اب اس شخص کو ٹھیک کرنا پڑے گا۔
مصطفیٰ کمال کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے وسیم اختر نے کہا کہ مصطفیٰ کمال ہوتے کون ہیں، انہیں اہل کراچی نے مسترد کر دیا ہے، یہ اس شہر سے بھاگ گیا تھا، اسے دبئی سے کان سے پکڑ کرلایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مصطفیٰ کمال کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج میں گریڈ4 کا ملازم تھا،اس شخص نے فائل غائب کی اور جھوٹ بول کر الیکشن لڑا، سابق سٹی ناظم نے خود چائنا کٹنگ کے سوا کیا کیا ہے؟
میئر کراچی نے مزید کہا کہ سابق سٹی ناظم نے کراچی کا انفرا اسٹرکچر ٹھیک نہیں کیا، بس پلو ں اور انڈر پاسز پر پیسے لگائے، ان سے پہلے جماعت اسلامی کے نعمت اللہ خان اچھی طرح سے شہر کے معاملات چلا رہے تھے۔
وسیم اختر نے کہا کہ جب مصطفیٰ کمال میئر بنے تھے اس وقت سارا نظام ان کے ساتھ تھا، پوچھتا ہوں اب کمالو کو کیوں لایا گیا؟ میں خوفزدہ نہیں ہوں اور نہ ہی بھاگوں گا،کافی عرصے سے سن رہا ہوں کہ وزیراعلیٰ بھی پی ایس پی سے ہوگا۔
انہوں نے وضاحت کی کہ میرے پاس کچرا اٹھانے کی ذمے داری نہیں ہے،جہاں اختیارات ہیں وہاں وسائل نہیں ،ان کے ماتحت فائر بریگیڈ، پارکس، سڑکیں اور کے ایم سی کے اسپتال ہیں۔
میئر کراچی نے کہا کہ پی ڈی ایم اے نے مجھے بارشوں میں دو پمپ بھیجے، بائیس اگست سے پہلے ایم کیو ایم کی صورتحال الگ تھی۔
Source-
0 comments: