کراچی:
سندھ سے گندم کی نقل وحمل پر پابندی نہ ہونے کے باعث ایک ہفتے میں 100کلوگرام گندم کی قیمت میں مزید 100روپے کا اضافہ ہوگیاہے جس کے نتیجے میں فی بوری گندم کی قیمت 3350روپے سے بڑھکر 3450 روپے ہوگئی۔
پاکستان فلورملز ایسوسی ایشن سندھ کے چیئرمین جاوید یوسف نے ایکسپریس کو بتایا کہ وزارت خوراک سندھ کی مستقل عدم دلچسپی کی وجہ سے اب تک سندھ سے مجموعی طورپر3لاکھ ٹن گندم پنجاب منتقل ہوچکی ہے جو صوبے میں گندم کی قیمتوں میں اضافے کا باعث بن رہی ہے۔ اس سے سندھ کی فلورملوں کی پیداواری لاگت بھی بڑھتی جارہی ہے لیکن ماہ رمضان المبارک کی وجہ سے فلور ملوں کی جانب سے آٹے کی قیمتوں میں مزید کوئی اضافی نہیں کیاگیاہے۔
انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ سندھ کو اس ضمن 3 خطوط ارسال کیے گئے ہیں لیکن یہ محسوس ہورہاہے کہ وزیراعلیٰ سندھ صوبے میں گندم وآٹے کے بحران پر اسوقت روایتی نوٹس لیں گے جب پانی سر سے اونچا ہوجائے گا۔
جاوید یوسف نے کہا کہ صوبائی وزیرخوراک ہری رام کشوری لال کی جانب سے گندم کی بین الصوبائی منتقلی پر پابندی کے لیے صرف زبانی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ پنجاب میں رواں سال گندم کی پیداوار 30فیصد کم ہوئی ہے جبکہ سندھ میں گندم کی فصل کی بمپر پیدوار ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ وزیرخوراک سندھ کی جانب سے ایک ہفتے قبل گندم کی بین الصوبائی نقل و حمل پرپابندی عائدکرنے کا اعلان کیاتھالیکن اس اعلان کے باوجود محکمہ خوراک سندھ کی جانب سے ہفتہ 25مئی تک کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا جاسکا۔
0 comments: