شوگر ملز، رئیل اسٹیٹ، میگا ریٹیل چین اسٹورز، سیمنٹ، فیشن ڈیزائنرز کے شعبوں پر FBR کی نگرانی شروع 2 مارچ 2019

  • Posted by Mian Zahoor ul Haq
  • at 4:46:00 AM -
  • 0 comments
اسلام آباد (مہتاب حیدر) ایف بی آر نے شوگر ملز، رئیل اسٹیٹ، میگا ریٹیل چین اسٹورز، سیمنٹ، فیشن ڈیزائنرز کے شعبوں کی نگرانی شروع کر دی ہے۔ مہم اس وقت شروع کی گئی جب ایف بی آر کو مالی سال کے ابتدائی 8؍ ماہ میں 237؍ ارب روپے خسارے کا سامنا ہے، شوگر کے شعبے کی مانیٹرنگ سے 457؍ ملین روپے(45 کروڑ 70لاکھ روپے) آمدنی، ریئل اسٹیٹ ریکوری 352؍ ملین روپے (35کروڑ 20لاکھ روپے) رہی، شوگر کی یومیہ پیداوار میں 70؍ فیصد اضافہ، سیلز ٹیکس کا حجم 30؍ فیصد تک بڑھ گیا۔ جبکہ شوگر ملز مالکان کا کہنا ہے کہ پیداوار کو طلب کے مطابق بڑھاتے یا کم کرتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق دی نیوز کو معلوم ہوا ہے کہ بڑھتے ہوئے ریوینیو خسارے کو کم کرنے کیلئے ایف بی آر نے ملک بھر کی تمام شوگر ملز میں اصل پیداوار کا سراغ لگانے کیلئے مانیٹرنگ ٹیمیں تعینات کردی ہیں۔ ایف بی آر نے مانیٹرنگ ٹیموں کی تعیناتی کے اختیارات سیلز ٹیکس ایکٹ کی سیکشن 40 بی کے تحت استعمال کئے ہیں، جسکے بعد سے شوگر پیداوار میں 70 فیصد تک کا اضافہ
ہوا ہے۔ انفورسمنٹ مہم کئی شعبوں کیخلاف شروع کیا گیا ہے جن میں شوگر، رئیل اسٹیٹ، میگا ریٹیل، چین اسٹورز ، فیشن ڈیزائنرز اور سیمنٹ کا شعبہاور دیگر شعبے شامل ہیں۔ یہ مہم ایک ایسے وقت میں شروع کی گئی ہے۔ جب ایف بی آر کو جاری مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ میں 237 ارب روپے کے برابر ریوینیو کے بڑے خسارے کا سامنا ہے۔ ایف بی آر کے ایک اعلیٰ افسر نے دی نیوز کو بتایا کہ گزشتہ دو ماہ میں شوگر کے شعبے کی مانیٹرنگ سے 3.224 ارب روپے کی ٹیکس ڈیمانڈ پیدا کرنے کا نتیجہ سامنے آیا جس میں سے ایف بی آر نے 457 ملین روپے وصول کرلئے۔ 561 ملین کی ٹیکس ڈیمانڈ رئیل اسٹیٹ کے شعبے سے حاصل کی گئی اور ریکوری 352 ملین رہی۔ ریٹیل کے شعبے سے 823 ملین کی ڈیمانڈ تھی اور اب تک ریکوری 520 ملین ہے۔ ایف بی آر نے تمام شعبوں سے 2.030 ارب روپے کی ٹیکس ڈیمانڈ تیار کیں اور ریکوری 1.647 ارب رہے۔ کراچی میں اومنی گروپ کی صورت میں تن تنہا 1.9 ارب روپے کی ٹیکس ڈیمانڈ پیدا کی گئی لیکن اس کمپنی نے اعلیٰ عدلیہ سے اس کیس میں حکم امتناعی حاصل کرلیا۔ عہدیدار نے بتایا کہ شوگر ملز کی پیداوار کو لارج ٹیکس پیئر یونٹ (ایل ٹی یو) لاہور کے ذریعے مانیٹر کیا گیا اور تھیلے کی اوسط پیداوار یومیہ 70 فیصد اضافے کی صورت میں سامنے آیا، اس دوران شوگر شعبے سے سیلز ٹیکس کا مجموعہ 30 فیصد تک بڑھ گیا۔ ایف بی آر نے اضافی 1.5 ارب روپے جاری مالی سال میں پیداوار کی اضافہ شدہ ڈیکلیریشن کے ساتھ جمع کیا۔ ایف بی آر کی خاتون افسر سعدیہ صدف گیلانی ، کمشنر آر ٹی او2 لاہور نے ایف بی آر کی جانب سے جاری انفورسمنٹ مہم میں خود کو رجحان مقرر کرنے والا (trend setter) ثابت کیا اور ٹیکس ڈیمانڈز پیدا کرنے کیلئے اور ٹیکسز کی ریکوری کے محاذ پر جاری مالی سال کے دوران اعلیٰ عہدہ حاصل کرلیا۔جب اس نمائندے نے ایک شوگر مل مالک سے رابطہ کیا تو انہوں نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہماری پیداوار طلب کے مطابق یا زیادہ ہوتی رہتی ہے۔واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے گلوکاروں، کھلاڑیوں، میڈیا شخصیات، سیاستدانوں اور اراضی کا کاروبار کرنے والے سمیت کاروباریوں کے خلاف کاررو ائی کا حکم دیدیا ہے۔ ایف بی آر کے اعلی حکام کی جانب سے فیلڈ فارمشینز کو پیغام دیا گیا ہے کہ عمران خان مذکورہ درجہ بندیوں میں آنے والی ایسی شخصیات کے خلاف کارروائی چاہتے ہیں جن کی اعلانیہ یا ظاہر آمدنی طرز زندگی سے مماثلت نہیں رکھتی۔ رابطہ کرنے پر اعلیٰ حکام نے اس کی تصدیق کی۔ ایسی 100؍ شخصیات ہیں جن کیخلاف ایف بی آر کارروائی کا ارادہ رکھتا ہے۔ ایف بی آر نے دستیاب معلومات کی بنیاد پر 6451؍ نوٹس جاری کئے ہیں اب تک 2671؍ سے گوشوارے حاصل کئے گئے جن پر دو ارب 16کروڑ 50لاکھ روپے میں سے ایک ارب 37؍ کروڑ 20؍ لاکھ روپے بازیاب کرائے گئے۔ایف بی آر کی جانب سے مالی وصولیوں کے مثبت نتائچ سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں،نظام کی خامیوں کو دور کردیا گیا ہے اور 4398ارب روپے کے مطلوبہ ہدف تک پہنچنے کیلئے کوششیں کی جائیں گی تاہم متعلقہ افسر نے قطعی اعداد وشمار جینے سے انکار کردیا اور صرف اتنا کیہنے پر اکتفا کیا کہ ریونیو شارٹ فال کو دور کرنے کی تمام تر کوششیں کی جائیں گی۔
Source.

Author

Written by Admin

Aliquam molestie ligula vitae nunc lobortis dictum varius tellus porttitor. Suspendisse vehicula diam a ligula malesuada a pellentesque turpis facilisis. Vestibulum a urna elit. Nulla bibendum dolor suscipit tortor euismod eu laoreet odio facilisis.

0 comments: