جھوٹی گواہی کا خاتمہ 4 مارچ 2019

  • Posted by Mian Zahoor ul Haq
  • at 5:16:00 AM -
  • 0 comments
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعیدکھوسہ نے کہا ہے کہ اسلام کےمطابق گواہی کاکچھ حصہ بھی جھوٹ ہوتو بیان مسترد کیا جاتاہے۔
سپریم کورٹ میں ایک کیس کی سماعت کےدوران چیف جسٹس سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ آج سے جھوٹی گواہی کاخاتمہ کر رہے ہیں، اگر گواہی کاکچھ حصہ بھی جھوٹ ہوا تو بیان مسترد کر دیا جائے گا۔ 
پولیس اے ایس آئی خضر حیات ایک کیس کی سماعت کے دوران عدالت میں پیش ہوئے، خضرحیات کو ایک مقدمے میں جھوٹی گواہی دینے پرعدالت نے طلب کیا تھا۔
چیف جسٹس نےاے ایس آئی خضر سے پوچھاکہ وہ وحدت کالونی لاہورمیں کام کےدوران، نارووال میں ہونے والے قتل کے گواہ کیسے بن گئے۔
سعید کھوسہ نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس والاہو کے بھی آپ نے جھوٹی گواہی دی۔آپ نے اللہ کا نام لے کر کہہ دیا کہ جھوٹ بولوں تو اللہ کا قہر نازل ہو،شاید اللہ کا قہر نازل ہونے کا وقت آگیا ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ تمام گواہوں کو خبر ہوجائےکہ اسلام کے مطابق بیان کا کچھ حصہ بھی جھوٹ ہوا تو سارا بیان مسترد کر دیا جاتا ہے۔ جھوٹی گواہیوں نے نظام عدل کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے، باپ بھائی بن کر حلف پر جھوٹ بولتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج سے جھوٹی گواہی کاخاتمہ کررہے ہیں اور اس کا آغاز اس جھوٹے گواہ سے کریں گے۔
تاہم چیف جسٹس سعید کھوسہ نےسیشن جج کواے ایس آئی خضر کےخلاف دفعہ 1994 کے تحت کارروائی کاحکم دےدیا۔
واضح رہے کہ13 فروری کو سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے خضرحیات کو عدالت طلب کیا تھا۔ محمد الیاس پر2007 میں ضلع نارووال کے علاقے میں آصف نامی شخص کو قتل کرنے کا الزام تھا۔ جس پر ٹرائل کورٹ نے اُسے سزائے موت کی سزا سنائی تھی۔
محمد الیاس نے سزا کے خلاف اپیل دائر کی تھی، جس کے بعد عدالت نے جھوٹی گواہی کا نوٹس لیتے ہوئے، خضرحیات کو عدالت طلب کیا تھا۔
Source-

Author

Written by Admin

Aliquam molestie ligula vitae nunc lobortis dictum varius tellus porttitor. Suspendisse vehicula diam a ligula malesuada a pellentesque turpis facilisis. Vestibulum a urna elit. Nulla bibendum dolor suscipit tortor euismod eu laoreet odio facilisis.

0 comments: