عمران خان کیلئے نوبل انعام مہم، 3 لاکھ سے زائد دستخط 3 مارچ 2019

  • Posted by Mian Zahoor ul Haq
  • at 10:55:00 PM -
  • 0 comments
کراچی (نیوز ڈیسک، ایجنسیاں) وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے گرفتار بھارتی پائلٹ کو جذبہ خیر سگالی کے تحت آزاد کرنے کے بعد انہیں امن کا نوبل انعام دینے کے لیے ایک آن لائن پٹیشن کی مہم شروع کردی گئی ہے، جس پر ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد دستخط کر چکے ہیں۔دوسری جانب وزیراعظم پاکستان عمران خان کو نوبل امن انعام دینے کیلئے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں قرارداد جمع کرادی گئی۔ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی جانب سے جمع کروائی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان اور بھارت کے مابین کشیدگی کم کرنے کے لیے انتہائی دانشمندانہ کردار ادا کیا،امن کیلئے خدمات پر انہیں نوبل انعام دیا جائے ۔ تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر وزیر اعظم عمران خان کو امن کا نوبل انعام دینے کی مہم زورپکڑ گئی ہے ، اس حوالے سے ایک آن لائن پٹیشن کی مہم بھی شروع کی گئی ہے، آن لائن پٹیشن کا آغاز 2 دن قبل رمیز آصف نامی شخص کی جانب سے کیا گیا اور دیکھتے ہی دیکھتے پٹیشن پر ہزاروں افراد نے دستخط کردیئے۔پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ خطے
میں امن قائم کرنے کی کوششیں کرنے پر اس درخواست کے ذریعے وزیراعظم پاکستان عمران خان کو 2020 کے امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد کیا جاتا ہے۔وزیراعظم پاکستان عمران خان کو نوبل امن انعام دینے کیلئے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں قرارداد جمع کرادی گئی ۔ ہفتہ کو قرارداد وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین کی جانب سے جمع کرائی گئی۔قرار داد کے متن کے مطابق بھارتی قیادت کا جنگی جنون دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کا سبب بنا۔متن کے مطابق بھارتی قیادت کا اظہارِ جارحیت دونوں ایٹمی ریاستوں کو جنگ کے دہانے پر لے آیا۔متن کے مطابق بھارت کے جنگ جویانہ رویے سے سرحد کے دونوں طرف بسنے والے کروڑوں لوگوں کی زندگیوں کو خطرہ تھا۔متن کے مطابق عمران خان نے فعال کردار ادا کرتے ہوئے مہارت کے ساتھ اس صورتحال کو امن کی جانب موڑ دیا۔متن کے مطابق امن کے لیے خدمات پر وزیراعظم عمران خان کو نوبل امن انعام دیا جائے۔
Source.

Author

Written by Admin

Aliquam molestie ligula vitae nunc lobortis dictum varius tellus porttitor. Suspendisse vehicula diam a ligula malesuada a pellentesque turpis facilisis. Vestibulum a urna elit. Nulla bibendum dolor suscipit tortor euismod eu laoreet odio facilisis.

0 comments: