سابق وزیر ریلوے اور مسلم لیگ نون کے رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق کہتے ہیں کہ پہلے مجھےعمران خان سے بڑی محبت تھی، اب میں ان سے بہت ناراض ہوں۔
خواجہ سعدرفیق کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا ہے کہ حکومت اپوزیشن کے اتحاد کو اپنے لیے خطرہ نہ سمجھے، آپ کے مینڈیٹ کو نہیں مانتے لیکن آپ کو گرانا نہیں چاہتے،ہم نہیں چاہتےکہ آپ کو گرانے کے چکر میں نظام کو کچھ ہو جائے۔
انہوں نے کہاکہ اسپیکر اور ایوان کا شکر گزار ہوں کہ جنہوں نے بے پناہ دباؤ کے باوجود عوامی نمائندگی کا حق ادا کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔
سعد رفیق نے کہاکہ 12 سال بعد جیل کی صورت میں بریک ملا، اب کھانا وقت پر کھاتا ہوں، سونے کا بھی وقت ملتا ہے، نیب والوں سے کہا ہے کہ میرے خلاف ریفرنس ضرور بنائیں، جتنا کچھ میرے خلاف کہا جا رہا ہے اس کا فیصلہ عدالت میں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ نون لیگ اور پی پی کو میثاق جمہوریت پی ٹی آئی اور دوسری جماعتوں کے سامنے بھی پیش کرنا چاہیے، یہاں محب وطن افراد کو غدار قرار دیا گیا، مجھے بتائیے کہ یہ غدار بناتا کون ہے؟جو جمہوریت یا قانون کی عمل داری مانگتا ہے وہ غدار، چور قرار پاتا ہے۔
سعد رفیق نے کہا کہ ایوان کو بالادست بنانا ہے تو الزامات سے آگے نکلنا ہو گا، آپ ایک صوبے میں 5سال حکومت کر کے آئے ہیں، اب سنجیدگی اختیار کریں، آصف زرداری کے خلاف گھسیٹنے کی بات نہیں کرنا چاہیے تھی۔
انہوں نے سوال کیا کہ کوئی طریقہ ہے وزرائے اعظم کو نکالنے کا، عمران خان کو بھی ایسے نہیں نکالنا چاہیے، طعنے بازی بند کیجیے، ملک آپ کے ہاتھوں میں لرز رہا ہے۔
سعد رفیق نے یہ بھی کہا کہ جو پہلے زرداری صاحب، پھر مشرف صاحب کے ترجمان رہے، اب آپ کے ترجمان ہیں، آپ کے یہ ترجمان ہماری آپ سے لڑائی کرا رہے ہیں، حالانکہ آپ کے پاس پرویز خٹک جیسے سینئر رہنما بھی ہیں۔
Source-https://jang.com.pk/news/599136-saad-rafique-addresses-in-national-assembly
0 comments: