کراچی ( رفیق مانگٹ) برطانوی جریدے کا اپنی رپورٹ میں کہنا ہے کہ دنیا کے صرف 20ممالک میں مکمل جمہوریت ہے جبکہ پاکستان میں جمہوریت زوال کا شکار ہے ، جمہوری ممالک میں پاکستان 112؍ ویں اور بھارت 41ویں درجے پر ہے ، ناروے سرفہرست ہے جبکہ امریکا میں بھی مکمل جمہوریت نہیں ۔ برطانوی جریدے ’دی اکانومسٹ‘ کے تحقیقی ادارے ’انٹیلی جنس یونٹ‘ کے نئے جمہوری معیارات کے مطابق پاکستان میں جمہوریت زوال کی جانب گامزن ہے ،پاکستان کو انڈیکس مخلوط نظام کی کیٹیگری میں شمار کیا گیا اور فہرست میں112ویں درجے پر رکھا گیا۔ دنیا کی صرف4عشاریہ5فی صد آبادی مکمل جمہوریت میں رہتی ہے۔ عالمی انڈیکس کے مطابق دنیا بھر کے صرف 20؍ ممالک میں مکمل جمہوریت ہے جبکہ 57؍ ممالک ایسے ہیں جہاں حکومتی نظام ناقص ہے تاہم وہ تقریبا جمہوریت کے قریب ہیں۔ 39؍ ممالک کو نیم جمہوریت‘ میں شمار کیا گیا جہاں انتخابی عمل شفاف نہیں ، سول سوسائٹی اور قانون کی عملداری بھی کافی کمزور ہے۔ انڈیکس کے مطابق 53؍ ممالک میں جمہوریت کا وجود نہیں۔ دنیا کے بہترین
10؍ جمہوری ممالک میں سرفہرست 9عشاریہ87؍ اسکور کے ساتھ ناروے ہے دیگر میں آئس لینڈ، سویڈن، نیوزی لینڈ، ڈنمارک، کینیڈا، آئرلینڈ، فن لینڈ، آسٹریلیا اور سوئٹز لینڈبالترتیب ہیں۔ اس انڈیکس کے آخر ی ممالک جہاں آمرانہ طرز حکومت ہے ان میں سرفہرست شمالی کوریا، شام، کانگو، وسطی افریقا، چاڈ ہیں۔ رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں 2018ء میں جمہوریت کے زوال میں ذرا سا ٹھہراؤ دیکھا گیا ،تاہم دنیا بھر میں جمہوریت کو ماضی کی نسبت زیادہ خطرات کا سامنا ہے۔ 2017ء میں دنیا بھر میںجمہوریت زوال کی جانب گامزن تھی۔ اس انڈیکس میں دنیا کے 167؍ ممالک میں جمہوریت کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ 42؍ ممالک میں جمہوریت کو زوال جبکہ 48؍ ممالک میں صورتحال بہتر ہوئی۔ اس انڈیکس میں پاکستان 4عشاریہ17کے مجموعی اسکور کے ساتھ دنیا میں 112ویں نمبر پر ہے، اس لحاظ سے پاکستان کو’’ نیم جمہوریت یا مخلوط نظام‘‘HYBRID REGIME کے درجے میں شمار کیا گیا، پاکستان کے 2014ء کے بعد سے مجموعی اسکور میں بتدریج کمی آرہی ہے ۔ 2006ء میں پاکستان 3عشاریہ92اسکور کے ساتھ آمرانہ نظام والے ممالک کی فہرست میں شامل تھا، 2013ء اور 2014ء میں یہ اسکور 4عشاریہ 64رہا، 2015ء میں 4عشاریہ 40، 2016ء میں 4عشاریہ 33؍ اور 2017ء میں 4عشاریہ 26؍ اسکور رہا اور یوں پاکستان میں جمہوریت زوال کی جانب گامزن ہے۔ امریکا بھی مکمل جمہوریت والے ممالک میں شامل نہیں بلکہ 2017کے مقابلے میں امریکا کے درجے میں تنزلی ہوئی اور 21ویں سے25نمبر پر آگیا۔ برطانیہ 14ویں پر ہے۔ یورپ کے کچھ ممالک میں جمہوریت زوال کی جانب ہے۔ سب صحارا افریقی ممالک اور ایشیا میں جمہوری صورتحال بہتر ہوئی ہے۔ پاکستان کے ہمسایہ ممالک کو دیکھیں تواس انڈیکس میںبھارت 41؍ویں، چین 130؍، افغانستان143اور ایران 150؍ نمبر پر ہے۔ انڈیکس میں عالمی سطح پر حکومتوں کو چار حصوں، مکمل جمہوریت، تقریباً یا ناقص جمہوریت، نیم جمہوریت یا مخلوط نظام اور مطلق العنانیت یا آمرانہ نظام میں تقسیم کیا گیا ہے۔ جمہوریت کی صورتحال پرکھنے کیلئے 5؍ اہم پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا جن میں انتخابی عمل اور کثریت، حکومتی عمل داری، سیاسی شرکت،جمہوری سیاسی کلچر اور شہری آزادی شامل ہیں۔
Source-https://jang.com.pk/news/597501
0 comments: