جسٹس آصف سعید کھوسہ نئے چیف جسٹس 18 جنوری کوعہدہ سنبھالیں گے صدر کی منظوری پر نوٹیفیکیشن جاری۔ جمعرات 3جنوری 2019

  • Posted by Mian Zahoor ul Haq
  • at 3:24:00 AM -
  • 0 comments
صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جسٹس آصف سعید کھوسہ کو سپریم کورٹ آف پاکستان کا نیا چیف جسٹس تعینات کیا ہے۔وہ اپنے عہدے کا حلف موجودہ چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ کے بعد 18جنوری کو اُٹھائیں گے
جسٹس آصف سعید کھوسہ 21 دسمبر 1954 کو ڈیرہ غازی خان میں پیدا ہوئے اور انہوں نے ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد پنجاب یونی ورسٹی لاہور سے گریجویشن اور ماسٹرز کیا۔آصف سعید کھوسہ نے کیمبرج یونیورسٹی لندن سے ایل ایل ایم کرنے کے بعد ہانرایبل سوسائٹی آف لندن سے بار ایٹ لاء کی ڈگری حاصل کی۔
جسٹس آصف سعید خان کھوسہ کو فروری 2010 میں سپریم کورٹ میں تعینات کیا گیا تھا اور آپ دسمبر 2016 سے سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج ہیں۔سپریم کورٹ میں جج تعینات ہونے سے قبل جسٹس آصف سعید خان کھوسہ لاہور ہائی کورٹ میں جج کے فرائض انجام دے رہے تھے۔
آصف سعید کھوسہ نے لاہور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ آف پاکستان میں ایڈووکیٹ کی حیثیت سے فرائض انجام دیئے۔مئی 1998 میں آصف سعید کھوسہ لاہور ہائی کورٹ میں جج مقرر ہوئے اور جب سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے 7 نومبر 2007 کو ملک میں ایمرجنسی نافذ کرکے آئین معطل کیا تو جسٹس آصف سعید کھوسہ بھی ان ججز میں شامل تھے جنہوں نے 'پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کیا۔اگست 2008 میں وکلا کی تحریک کے بعد وہ لاہور ہائی کورٹ میں جج کی حیثیت سے بحال ہوئے۔
انہیں سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف توہین عدالت کے مقدمے سے شہرت ملی، جبکہ سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف پاناما کیس کا فیصلہ سنایا تو جسٹس آصف سعید کھوسہ نے اپنے اختلافی نوٹ میں نواز شریف کو نااہل قرار دینے کی سفارش کی تھی۔
موجودہ چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار 17 جنوری کو عہدے سے ریٹائر ہوں گے اور جسٹس آصف سعید کھوسہ 18 جنوری کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔
Source-  https://jang.com.pk/news/594057-who-is-justice-asif-saeed-khosa

Author

Written by Admin

Aliquam molestie ligula vitae nunc lobortis dictum varius tellus porttitor. Suspendisse vehicula diam a ligula malesuada a pellentesque turpis facilisis. Vestibulum a urna elit. Nulla bibendum dolor suscipit tortor euismod eu laoreet odio facilisis.

0 comments: