بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے ممبئی کے تمام ڈانس بارز کو دوبارہ کھولنے کا بڑا فیصلہ آج سنایا گیاہے لیکن ساتھ میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ ڈانس بار میں پیسے اور سکے نچھاور نہیں کیے جائیں گے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ڈانس بار کھولنے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کہاکہ مہاراشٹر سرکار کے ذریعے 2016میں لاگو کیا گیا قانون صحیح ہے، کورٹ نے کہا کہ ڈانس بار میں کسی بھی طرح کی فحاشی نہیں ہونی چاہیے۔
کورٹ نےیہ بھی کہا کہ ڈانس بارکو لے کر پہلے طے کی گئی سزا کی تجویز اور شراب پینا صحیح ہے۔ دوسری جانب کورٹ نے ڈانس بار کو اسکول اورمذہبی مقامات سے ایک کلو میٹر دور رکھنے کے سرکار کے فیصلے کورد کردیا۔ کورٹ نے کہاکہ ممبئی میں ایک کلومیٹرکا فاصلہ بہت زیادہ ہے۔ سرکار اسے لے کرپھرسے غورکرے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کورٹ نے مہاراشٹر میں ڈانس بار کے اوقات شام6 بجے سے رات ساڑھے11بجے تک طے کرنے کی شرط کو برقرار رکھا ہے۔
سپریم کورٹ نے کہاکہ ڈانس بار پر مکمل طور پر پابندی نہیں لگائی جاسکتی، 2005سے مہاراشٹرکے ذریعے کوئی لائسنس نہیں دیا گیا ہے۔ ضابطے ہوسکتے ہیں، لیکن پوری پابندی نہیں ہونی چاہیے۔
واضح رہے کہ انڈین ہوٹل اینڈ ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن نے ریاستی سرکار کے نئے ایکٹ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ اس معاملے میں سپریم کورٹ نے 30اگست کواپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیاتھا۔
Source-https://jang.com.pk/news/599151
0 comments: