وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سب کی نظریں کل کے فیصلے
پر ہیں،فیصلے سے پہلے نہیں پتا چلتا، اگر عدالتی کارروائی کو فالو کررہے
ہوں تو اندازہ ہوتا ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں فواد چوہدری نے
کہا کہ کیس سیدھا ہے کہ نواز شریف اور ان کے بچوں کی بیرون ملک اربوں روپے
کی جائیداد ہے، یہ پراپرٹی کہاں سے بنائی گئی؟ پیسا کہاں سے آیا؟
ان کا کہنا تھا کہ ان میں سے کسی کو نہیں پتا کہ پیسے کہاں سے آگئے،
سچی بات یہ ہے کہ ان پر پیسے نازل ہوئے ہیں،سابق حکمران معصوم ہیں تو بتایا
جائے پچھلے 15 برس میں لوٹ مار کا بازار گرم رہا تو کیا جن بھوت پاکستان
میں حکومت کررہے تھے؟
وفاقی وزیر اطلاعات نے یہ بھی کہا کہ اگر
زرداری، نواز اور شہباز معصوم ہیں تو بدمعاش کون ہے؟ یہ بلیک میکرز کا گروپ
ہے،میں انہیں ٹھگز آف پاکستان کا نام دیتا ہوں،ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا
گٹھ جوڑ ناکام ہوگا، نواز شریف اور آصف زرداری کی سیاست ختم ہوچکی ہے،مجال
ہے کوئی شرم آئی ہو جب پاکستان کے پیسے لوٹے،کہتے ہیں اکٹھے مل کر مہم
چلائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جتنی جلدی مسلم لیگ ن اور
پیپلزپارٹی مل جائیں اچھی بات ہوگی، نواز شریف، آصف زرداری کی سیاست ختم
ہوچکی ہے،مشرف صاحب کی حکومت ختم ہوئی تھی تو 6 ہزار ٹریلین کا قرضہ تھا۔
فواد
چوہدری نے کہا کہ خواجہ آصف پاکستان کے وزیر خارجہ تھے مگر 16 لاکھ روپے
ان کے دبئی کے اکاونٹ میں آجاتے تھے، جس عمر میں پاکستانیوں کے بچوں کے
شناختی کارڈ نہیں بنتے اس عمر میں نواز شریف کے بچوں کے اکاونٹ میں ان
لمیٹڈ رقم آگئی،اولاد ٹیلنٹڈ نہیں تھی، ماں باپ تھے۔
ان کا کہنا تھا
کہ کل اس کیس کا فیصلہ ہونا ہے جس کے بعد آگے بڑھیں گے،ہم حکومت میں ہیں
لیکن بادشاہ نہیں ہیں،ہم ضابطوں میں بندھے ہوئے لوگ ہیں۔
وفاقی وزیر
اطلاعات نے کہا کہ عمران خان نے بھی شہباز شریف کے پی اے سی کا چیئرمین
بنانے پر تنقید کی ہے، اسپیکر صاحب کہتے ہیں پارلیمنٹ چلانی ہے اپوزیشن کے
ساتھ لحاظ کریں،یہ بلیک میکرز کا گروپ ہے،میاں جاوید اور ان میں کیا فرق
ہے؟
انہوں نے کہا کہ زرداری صاحب سندھ کے عوام سے کہہ رہے ہیں انور
مجید کی رہائی کے لیے مہم چلائیں، نواز شریف کہہ رہے ہیں سعودی عرب اور
لندن میں ان کی جائیداد بچانے کے لیے عوام باہر نکلیں،اپنی اپنی جائیداد
بچانے کے لیے عوام سے اپیل کررہے ہیں باہر نکلو، کیا عوام پاگل ہیں؟
فواد
چوہدری نے مزید کہا کہ ایک دن سعد رفیق کا ریمانڈ ہوا تیسرے دن وہ اسمبلی
میں تقریر کررہے تھے،نظام کے اوپر جو جالا بنا ہوا تھا وہ جالا توڑا ہے،اسے
ٹھیک کرنے جارہے ہیں،دل سے بات کررہا ہوں کہ عوام کی واحد امید عمران خان
ہے،یہ چیخیں اس لیے نظر آرہی ہے کہ پرانا نظام ٹوٹ رہا ہے،پرانی سیاست دفن
ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر کو پی اے
سی کا چیئرمین بنادیا تو پنجاب میں بھی بنانے میں کیا حرج ہے؟ پارلیمنٹ
نیب کا بورڈ آف گورننس بنا ہوا ہے، جو پارلیمنٹ جاتا ہے وہ اپنے کیسز پر
بات کرتا ہے،وہاں عوامی بھلائی کے لئے بات ہی نہیں کی جارہی۔
وزیر
اطلاعات نے یہ بھی کہا کہ میرے خیال میں مریم نواز نے جیل میں کیس فائل
اچھی طرح دیکھا ہے اور انھیں پتا چل گیا کہ ان کے ابو نے کیا کام کیا ہے،
نیب صحیح کام کررہی ہے لیکن اس میں شبہ نہیں کہ نیب میں اصلاحات ہونی
چاہئیں، پاکستان میں مسئلہ قانون سازی نہیں بس قانون کی عمل داری مسئلہ ہے۔
ان
کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں کی خواہش تھی کہ پاکستان ڈیفالٹ کر جائے
گا،متحدہ عرب امارات کے اعلان کے بعد کچھ لوگوں کا سانس اکھڑگیا ہے کہ یہ
کیا ہوگیا۔
فواد چوہدری نے یہ بھی کہاکہ ماڈل ٹاون کی جے آئی ٹی
بننی اور اس پر عمل درآمد ہونا چاہیے،سانحہ ماڈل ٹاون کے مرکزی ملزمان
روزانہ سوٹ ٹائی لگا کر پارلیمنٹ میں بیٹھے ہوتے ہیں۔
0 comments: