یکم اگست کو ایک پرائیویٹ یوٹیلیٹی سٹور پر اپنے گھر کیلئے مہینے بھر کا سودا سلف خریدنے کیلئے گیا تو سٹور پر کام کرنے والے لڑکے نے کہا سر تھؤڑے دنوں کیلئے صرف کچھ ضروری سودا سلف خرید یں ، باقی رہنے دیں ۔عمران خان آگیا ہے چیزیں عنقریب سستی ہو جائیں گے۔ وہ یہ راز مکمل یقین اور اعتماد کے ساتھ فاش کر رہا تھا۔
اس معصوم اور غریب لڑکے کی معصوم سی بات سن کر میں بہت حیران ہوا اور گہری سوچوں کی ندی میں غرق ہوگیا۔
میں نے اپنے دل میں کہا عمران خان سے لوگوں نے بہت توقعات وابستہ کر لی ہیں خدا خیر کرے۔
پاکستان مسائل میں گھرا ہوا ملک ہے ۔ عام عوام بنیادی حقوق سے محروم ہیں ۔ ادارے تباہ ہو چکے ہیں ۔ معیشت تباہ ،ہر پاکستانی پیدائشی طور پر لاکھوں روپے کا مقروض ، خزانہ خالی ۔عام عوام کے پاس بنیادی ضروریات کیلئے بھی پیسے نہیں ہیں۔کوئی سرکاری اہل کار پیسے کے بغیر کسی غریب کا معمولی سا کام کرنے کیلئے تیار نہیں ۔
اس گھمبیر صورتِ حال میں پی ٹی آئی کی نئی حکومت عوام کو مطمین کرنے کیلئے اگر کوئی ریلیف دے سکتی ہے توہ ہے صرف انصاف اور کرپشن کا خاتمہ ۔
تاریخ گواہ ہے ۔لوگوں کو سونے کے گھر بنا کر دے دیں لوگ مطمئن نہیں ہونں گے ۔ لوگوں کو کچھ نہ دیں انصاف دے دیں لوگ مطمئن ہو جائیں گے۔
ایک طرف اربوں کھربوں روپے کی کرپشن کی کہانیاں عام ہیں ۔ ملک کے اندر اربوں روپے کی لوٹ مار کرنے والے موجود ہیں۔ عدالتیں بھی موجود ہیں لیکن سرکاری خزانے میں ایک دھیلا بھی جمع نہیں ہو رہا۔ اربوں روپے کی کرپشن کے قصے کہانیاں مذاق بن کر رہے گئے ہیں۔
خان صاحب سے اپیل ہے کہ میگا کرپشن کیسز کی وصولی کیلئے کوشش جاری رہے لیکن نچلی سظح پر جو عام لوگوں کی سرکاری دفاتر میں ہر وقت اور ہر روز کھال اتاری جاری ہے اس سے تو عام عوام کو بچانے کیلئے فوری طور کوئی انتظام ہونا چاہئیے۔
تحصیل، تھانہ ،کچہری، اور عدالتوں میں عام عوام جس طرح لٹتے اور بے عزت ہوتے ہیں اس سے واقف سب مقتدر قوتیں ہیں لیکن اس ظلم سے عام عوام کو بچانے کیلئے کوئی قدم اٹھانے کو تیار نہیں۔
عام عوام کرپٹ ظالم اور بے رحم سرکاری اہل کاروں سے باقاعدگی سےلٹتے اور بے عزت ہوتے ہیں ۔ لیکن مجال ہے کہ کوئی ان کالی بھیڑوں کے خلاف شکایت کرے ۔ عام عوام یہ ظلم سہنے کی عادی ہوگئی ہے ۔ انہوں نے ہر قسم کی کرپشن کو قانونی اور جائز تسلیم کر لیا ہے۔ پہلے سرکاری اہل کار کی فیس کا بندوبست کرو اور پھر کام کیلئے درخواست داخل کرو۔
نچلے لیول پر کرپٹ اہل کاروں کو پکڑنے کیلئے تحریکِ انصاف کے ٹائیگروں کو میدان میں اترنا پڑے گا ۔ اپنے جائز کاموں کیلئے سرکاری اہل کاروں کے پاس جائیں اور کرپشن میں ملوث اہل کاروں کو پکڑوائیں۔
تحریکِ انصاف کی حکومت عام عوام کو انصاف مہیا کرے اور کرپشن ختم کردے ۔ لوگوں کو اطمینان نصیب ہو جائے گا۔
0 comments: