نیوٹرل امپائر

  • Posted by Mian Zahoor ul Haq
  • at 8:16:00 AM -
  • 0 comments

عمران خان ہمیشہ بڑی بے جگری سے  اپنے سینے پر زور سے ہاتھ مار کر یہ دعویٰ کرتا رہا کہ وہ نیوٹرل امپائر کے ساتھ میچ کھیلتے ہیں۔ خان صاحب نے  تبدیلی کے نعرے کے ساتھ سیاست کے  میدان میں 22 سال جدوجہد کی۔ لیکن لگتا  ہے کہ خان صاحب کی نیوٹرل امپائر کے ساتھ الیکشن کا میچ کھیلنے کی خواہش پوری نہیں ہوگی  اور ان کی 22 سال کی جدوجہد ضائع ہوجائے گی۔ الیکشن کی تا ریخ تک پہنچتے پہنچتے یہ الیکشن متنازعہ ہوگئے ہیں ۔ عالمی مبصرین ان انتخابات کے بارے میں اپنے خدشات کا اظہار کر رہے ہیں۔ 
اللہ تعالٰی کی ذات اپنی قدرتوں سے پہچانی جاتی ہے اور انسان اپنے عملوں سے ۔ عمران 22 سال جدوجہد کرتا رہا ۔ 
جب اللہ تعالیٰ نے اس کی محنت کو پزیرائی بخشی اور وہ سیاست کے میدان میں بھی کامیابیاں سمیٹنے لگا تو اس نے شیخ رشید جیسی سیاسی غلاظت کا سہارا لینے سے بھی گریز نہ کیا۔
جس ٹیم کے  کھلاڑیوں کا کوچ شیخ رشید ہو وہ کیسے فیر گیم کھیل سکتی ہے۔
جب محسوس کیا کہ ایمپائر مخالف ٹیم کے درپے ہے تو طاہرالقادری جیسے دین فروش ملا کے ساتھ مل کردھرنا دیا ،حکومت کو مفلوج کیا ، معیشت کو تباہ کیا اور 120 دن تک ایمپائر کی انگلی کے انتظار میں پورے ملک کو یرغمال بنائے رکھا۔ 
بجلی کے بل پھاڑے، عوام کو ٹیکس اور حکومتی واجبات ادا نہ کرنے کی اپیل کی۔ سول نافرمانی کی کال دی ۔کیا نیوٹرل امپائر کےساتھ  کوئی ٹیم اتنے فائول پلے کر سکتی ہے۔

الیکشن 2013 کے دوران تحریکِ انصاف نے نئے نوجوانوں کو متعارف کرایا یہ تجربہ بڑا کامیاب رہا ان نوجوانوں نے تحریکِ انصاف کو ایک انتہائی فعال اور مضبوط سیاسی قوت بنا دیا۔
جب شطرنج الٹی، میاں نواز شریف اپنے جال میں پھنستے گئے اور حالات واقعات واضح طور پر عمران خان پر مہربان نظر آنے لگے تو موسمی  سیاسی پرندے عمران  خان کی ٹوکری کے نیچے جمع ہونا شروع ہوگئے۔ خان صاحب نے اس سیاسی جوٹھ اور غلاطت کو اٹھاکر سر پر رکھ لیا اور اپنے  مخلص  اورنوجوان کھلاڑیوں کے مقابلے میں ان کرپٹ اور بد کردار لٹیروں کو ترجیح دی اور ان کو فخریہ انداز میں تحریکِ انصاف کے ٹکٹ جاری کردیئے۔ کرپشن کے کینسر سے مفلوج ٹیم 
کسی نیوٹرل امپائر کے ساتھ بھلا کیسے کھیل سکتی ہے۔
عمران خان ایک سیاسی جماعت بنانے اور اس کے سربراہ بننے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ الیکشن 2018 کے بعد امید قوی ہے کہ وزیرِ اعظم بن جائیں گے لیکن لیڈر کبھی نہیں بن سکیں گے ۔غربت کی ماری ہوئی اور ہر قسم کی کی محرومیوں کاشکار لوگوں کا لیڈر ایسا شخص نہیں ہوسکتا جو 300 کنال کے محل میں رہے۔ ہیلی کاپٹر کے بغیر سفر کرنا پسند نہ کرے۔




Author

Written by Admin

Aliquam molestie ligula vitae nunc lobortis dictum varius tellus porttitor. Suspendisse vehicula diam a ligula malesuada a pellentesque turpis facilisis. Vestibulum a urna elit. Nulla bibendum dolor suscipit tortor euismod eu laoreet odio facilisis.

0 comments: