تبدیلی کیوں ضروری ہے

  • Posted by Mian Zahoor ul Haq
  • at 9:03:00 AM -
  • 0 comments

سکوں محال ہے قدرت کے کارخانے میں
     ثبات  اک تغیر کو  ہے  زمانے  میں

تبدیلی کا عمل رک جائے  تو  اس کا نتیجہ ، تعفن، بدبو ،بیماری، تباہی، اور بربادی ہوتا ہے۔  تبدیلی حیات ہے اور جمود موت
نظامِ کائنات اور نظامِ ہستی ہمیں تبدیلی کا درس دے رہے ہیں۔

سیاسی نظام میں تبدیلی رک جائے تو ترقی کاعمل رک جاتا ہے۔ عوام بنیادی حقوق سے محروم ہو جاتے ہیں۔ ملک کے اختیار اور اقتدار پر نا اہل اور کرپٹ لوگ مسلط ہو کر عوام کا استحصال کرتے ہیں۔
بقائے حیات کیلئے  تبدیلی ناگزیر ہے۔ تبدیلی ایک فطری عمل ہے،  جمود یا تبدیلی میں رکاوٹ غیر فطری عمل ہے۔

ملک کی ترقی اور مسائل کے حل کیئے تبدیلی نا گزیر ہے۔ لیکن موجودہ حالات میں تبدیلی کیسے آئےگی ۔ تحریکِ انصاف
تبدیلی کی سب سے بڑی دعویدارجماعت تھی لیکن  اب یہ جماعت دوسری سیاسی جماعتوں کے کر پٹ ، لٹیرے اور ناہل سیاستدانوںکو پناہ دے رہی ہے۔ یہ کرپٹ مافیا جو پچھلے 40 سال پیپلز پارٹی مسلم لیگ نون ، اور دوسری جماعتوں میں رہ کر ہر قسم کی کرپشن کرتے رہے ہیں اب نئے جذبے سے تحریکِ انصاف کےتحت کرپشن اور لوٹ مار کا بازار گرم کریں گے۔

کیا موجودہ الیکشن بھی ملک کو70 سالوں سے برباد کرنے والے کرپٹ ،نا اہل  اور ظالم جاگیرداروں اور وڈیروں کی خدمت میں اقتدار اور اختیار کا تحفہ دست بستہ پیش کرنے کیلئے  کرایا جائے گا۔
حقیقی جمہوری نظام میں باقاعدگی اور منظم طریقے سے تبدیلی کا عمل جاری رہتا ہے۔  سیاسی پارٹیوں کے سربراہ اور عہدیدارتبدیل ہوتے رہتے ہیں ۔
سیاسی جماعتوں میں باقاعدگی سےانتخابات ہوتے ہیں۔ کارکرد گی اور اہلیت کی بنا پر سیا سی کارکن پارٹی میں مقام حاصل کرتے ہیں۔ پاکستان میں جمہوریت کی آڑ میں سیاسی پارٹیاں قبضہ گروپ بن گئی ہیں ۔ سیاسی لیڈر نہیں سیاسی ڈان ہیں۔  جتنا بھی نااہل اور کرپٹ ہو پارٹی سربراہ کے خلاف کوئی آواز نہیں اٹھا سکتا۔ سیاسی پارٹیاں ذاتی ہیں۔ کسی کا مالک نوازشریف ہے کسی کا مالک آصف علی زرداری ہے اور کسی کا مالک عمران خان ہے۔ پارٹیوں میں مقام اور عہدے اہلیت اور قابلیت کی بنا پر نہیں بلکہ  خوشامد اورامارت کی بنا پرملتے ہیں ۔
سیاسی پا رٹیوں میں تبدیلی کا عمل رکا ہوا ہے جسکی وجہ سے سیاسی پارٹیوں  کی کارکردگی صفر بلکہ مائنس ہے۔ ملک برباد کرنے کیلئے سیاسی پارٹیوں میں مقابلہ جاری ہے۔
پاکستان کو بچانے کیلئے انگریز کے عطاکردہ سیاسی جمہوری نظام کا خاتمہ ضروری ہے۔ اس نظام کے ہاتھوں ہم 70 سالوں سے ذ لیل ہو رہے ہیں۔ اس نظام نے بربادی کے سوا ہمیں کچھ نہیں دیا۔ ہمارے معاشی ،اقتصادی تعلیمی، ثقافتی، مذہبی حالات یورپی ممالک سے مختلف ہیں۔ یہ نظام ہمیں بالکل سوٹ نہیں کرتا۔ ہدوستان نے بھی اس انگریزی سیاسی نظام سے کچھ حاصل نہیں کیا سوائے غربت بے روزگاری اور پسماندگی۔

Author

Written by Admin

Aliquam molestie ligula vitae nunc lobortis dictum varius tellus porttitor. Suspendisse vehicula diam a ligula malesuada a pellentesque turpis facilisis. Vestibulum a urna elit. Nulla bibendum dolor suscipit tortor euismod eu laoreet odio facilisis.

0 comments: