ہلیلہ ( ہرڑ)، بلیلہ( بھیڑہ) اور آملہ ان تینوں کو ویدک میں ترپھلہ اور طب یونانی میں اطریفل کہتے ہیں۔ ترپھلہ ویدک اور طب یونانی میں بہت دوائوں میں استعمال ہوتا ہے۔ ترپھلا کے تینوں پھل غزائی اور شفائی خصوصیات سے مالا مال ہیں۔ ترپھلہ مین اور اس کے تینوں پھلوں کی یہ بڑی اہم خوبی ہے کہ یہ بدن کے تینوں اعضائے رئیسہ یعنی دل، دماغ،اور جگر کی خلطوں سودا، صفرا،اور بلغم کے فساد کو ختم کرتے ہیں۔ یہ خوبی دوسرے پھلوں میں بہت کم میسر ہے۔
ترپھلہ تیار کرنے کا طریقہ
عام طورپر ہرڑ، بہیڑہ اور آنولہ تینون پھلوں کو ہم وزن لیکر پیس کر اچھی طرح مکس کرکے سفوف بنا لیا جا تا ہے۔ بعض طبی ماہرین ترپھلہ تیار کرنے کیلئے ہرڑ 100 گرام ۔ بھیڑہ 200 گرام اورآنولہ 300 گرام شامل کرنے کو زیادہ مفید سمجھتے ہیں۔
استعمال کرنے کا طریقہ
قبض دور کرنے اور ہیٹ کی صفائی کیلئے ، بواسیر بھگندر اور دیگر پیٹ کی خرابیوں کیلئے ترپھلہ رات کو کھانے کے بعد ایک چھوٹی چمچ دودھ یا پانی تازہ یا نیم گرم کے ساتھ استعمال کریں۔
بدن کی بہتر نشو نما ، غذائیت، وٹامنز اور ما ئیکرو نیوٹرینٹ کیلئے ایک چھوٹی چمچ گڑ یا شہد کے ساتھ صبح کے وقت استعمال کریں۔
وزن کم کرنے کیلئے ترپھلہ ایک بڑی چمچ گڑ یا شہد کے ساتھ صبح نہار ناشتہ سے 30 یا 40 منت پہلے استعمال کریں۔
ترپھلہ
ترپھلہ کے طبی اور غذائی فوائد
1 ۔ ترپھلہ زبردست اینٹی آکسیڈنٹ ہے یعنی بدن کے زوال یا تنزلی کو روکتا ہے۔ بڑھاپے کے اثرات کو کم کرتا ہے اور عمر میں اضافہ کرتا ہے۔
2 ۔ ترپھلہ میں اینٹی وائرل ، اینٹی بکٹیریل ، اینٹی آکسیڈنٹ، اینٹی کینسر اور اینٹی الرجی کی بھرپورخصوصیات پائی جاتی ہیں۔
3 ۔ عضلاتی اعصابی اور جوڑون کے درد سے نجات دیتا ہے۔
4 ۔ ترپھلہ بڑھے ہوئے جگر، اورمعدے کی خرابی کیلئے مفید ہے۔
5 ۔ آنکھوں کے درد کو دور کرتا ہے اور نظر کو قوت دیتا ہے۔
6 ۔ ترپھلہ جسم کو مکمل طور پر ہر قسم کے فاسد اور زہریلے مادوں سے پاک کر دیتا ہے۔
7 ۔ جگر اور آنتون کو زہریلے مادوں سے پاک کرتا ہے۔
8 ۔ خون کو صاف کرتا ہے
9 ۔ نظامِ ہضم کو تقویت بخشتا ہے۔
10 ۔ دل، دماغ، اور جگر کو قوت بخشتا ہے۔ خون پیدا کرتا ہے۔
11 ۔ گردوں کی کار کردگی کو بہتر کرتا ہے۔
12 ۔ بلغم کی زیادتی کو ختم کرتا ہے۔
13 ۔ قوتِ ہاضمہ کو بڑھاتا ہے قبض کو دور کرتا ہے۔
14 ۔ قوتِ مدافعت میں اضافہ کرتا ہے۔
15 ۔ بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کو کنٹرول کرتا ہے۔
16 ۔ جسم کی زائد چربی اور وزن کو کم کرتا ہے۔
17 ۔ دورانِ خون کو بہتر کرتا ہے۔
0 comments: