چوکر یا بھوسی سے مراد صرف گندم کے آٹے کا چھان ہے۔ چھان گیہوں کا ایک حصہ ہے اور انسانی جسم کیلئے نہایت مفید شے ہے۔ باریک پسا ہوا آٹا بغیر چھان کے قابض ہوتا ہے۔
رنگ ۔ ہلکا گندمی سفید
ذائقہ- پھیکا
مزاج - گرم خشک درجہ اول
افعال و استعمال
1 ۔ چھان یا چوکر انسانی صحت کیلئے بہت فائدہ مند ہے۔ جوں جون ریفائن ، پراسز خوراک کا استعمال بڑھ رہا ہےقبض کا مرض عام ہوتا جا رہا ہے۔ ان چھنے آٹے کی روٹی میں زیادہ غذائیت ہوتی ہے۔ یہ روٹی آنتوں کی حرکتِ دودیہ معویہ کو تیز کرتی ہے۔اور قبض نہیں ہونے دیتی۔
2 ۔ چھان پچاس فیصد ہضم ہو جاتا ہے اور اس ہضم ہو جانے والے حصے میں زیدہ تر معدنیات اور وٹامن پائے جاتے ہیں۔اس کے علاوہ اس میں پروٹین چربی اوراسٹارچ کابھی کچھ حصہ شامل رہتا ہے۔
3 ۔ چھان کا جو حصہ ہضم نہیں ہوتا اس میں بہت سے ایسے ریشے(سیلولوز) پائے جاتے ہیں جو جب جسم میں داخل ہوتے ہیں تو آنتیں انہیں بڑی آسانی سے آگے کی طرف بڑھاتی ہیں اورجہاں تک جلدی ہو سکتا ہے گندگی کی شکل میں جسم سے باہر نکال دیتی ہیں۔
4 ۔ ہمارے جسم میں جب تک مناسب مقدار میں سیلولوز نہ ہو گا یہ ممکن نہیں کہ ہمارے جسم سے غلاظت آسانی سے اور وقتِ مقررہ پر خارج ہوسکے۔اللہ تعالیٰ نے ہمارے لیئے گیہوں میں سیلولوز زیادہ مقدار میں پیدا کیا ہے جس سے غذا میں ہی پیٹ کی صفائی کا بندوبست کر دیا ہے۔
5 ۔ پرانی قبض کی شکایت کی صورت میں اگر آٹے میں تھوڑا ساچھان ملاکر اگر روٹیاں پکائی جائیں تو قبض آسانی سے دور ہو جائے گی۔
6 ۔ ریت کی طرح کے چھوٹے چھوٹے دانےجو چھان کے اوپر چپکے رہتے ہیں قبض کو دور کرنے میں بڑا کام کرتے ہیں۔
چھان میں نمک کی بھی کافی مقدار ہوتی ہےجو دل کی جلن جگر اورگردے کی بیماریوں کیلئے بہت مفید ہے۔
7 ۔ گیہوں کا زیادہ تر صحت بخش اور طا قتور جزو چھان میں ہی ہوتا ہے۔ ایک سیر چھان میں طاقت کا جزو ایک سیرآٹے سے زیادہ ہوتا ہے۔
8۔ چھان میں گیہوں کازیادہ اہم اور صحت بخش جزو وٹامن بی کئی صورتوں موجود رہتا ہے جس کے بغیر دل کی بیماریاں آنکھوں کی بیماریاں۔ منہ اور زبان کا پکنا اور عام کمزوری کی شکایت ہو جاتی ہے۔
9 ۔ چھان کئی قسم کے کینسر کے خطرات سے جسم کو محفوظ رکھتا ہے۔
10۔ غذا میں چھان کی مناسب مقدار شامل کرکے موٹاپے اوروزن کو کم کر سکتے ہیں۔
10۔ چھان ٹائپ ٹو شوگر کے خطرات کو 20 فیصد تک کم کر دیتا ہے۔
11۔ چھان اور ثابت اناج میگانیزManganese کا اہم ذریعہ ہیں.جو کہ جسم کوانزائم کی مناسب کارکردگی ، خوراک جذب کرنے ، زخموں کی درستگی اور ہڈیوں کی نشونما کیلئے درکار ہوتی ہے۔
12 ۔ چھان فولیٹ ( وٹامن B9 ) (14) کی کافی مقدار پائی جاتی ہے جوکہ مخہتلف جسمانی فنکشنز DNA کی ترکیب ، رپیئر ،سیلز کی تقسیم اور گروتھ کیلئے درکار ہوتی ہے-
13 ۔ چھان اور ثابت اناج میں میگنیشیم کی کا فی مقدار ہوجود ہوتی ہے۔ جوکہ مسلز اور نروز فنکشنز کیلئے انسانی جسم کیلئے ضروری ہے۔قوتِ مدافعت کو قائم رکھتی ہے۔ دل کی دھڑکن کوباقاعدہ رکھتی ہے۔ اور ہڈیوں کو مظبوط بناتی ہے۔
0 comments: