پیپلز پارٹی پارلیمینٹیرین کے سر براہ جناب آصف علی زرداری نےیہ بیان داغ کر بڑی جرائت اور بہادری کاثبوت دیا ہے کہ وہ الیکشن ہتھکڑی کے بغیر لڑیں گے۔
پیپلز پارٹی کا دامن مظلومیت کے سرمائے سے لبریز ہے۔ شہیدوں کی وارث یہ جماعت مظلومیت سمیٹنے اور مظلومیت کیش کروانے کی بہت ماہر ہے۔ جنرل راحیل شریف کے منظر سے ہٹنے کے بعد اور برسات قریب آتے ہی سارے مظلوم پھر اکٹھاہوناشروع ہو گئے ہیں۔ کسی مظلوم پر 5 ارب اور کسی مظلوم پر400 ارب خورد برد کا الزام ہے۔ حیرانگی کی بات یہ ہے کہ ان تمام مظلوموں میں یہ نئی ترنگ کیسے پیدا ہو گئی ۔ بڑی بےجگری سے بڑھکیں لگا رہے ہیں۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ہتھکڑی کیلئے بہت بے چین ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ اگر ان کی یہ خواہش پوری نہ کی گئی تو وہ کوئی قیامت برپا کردیں گے۔
اگر کوئی مہربان ان کی ہتھکڑی کی خواۃش پوری کردے تو پورا منظر ہی بدل جائے اور واقعی لگ پتا جائے ۔ آصف علی زرداری یہ زیور پہن کر آرام سے ایک طرف دوبارہ پاکستان کے نیلسن منڈیلا کا خطاب پانے کا انتظار کریں گے اور دوسری طرف جناب بلاول بھٹو زرداری، اور پیپلز پارٹی زمبیلیں پہن کرمظلومیت کی خیرات وصول کرنے کیلئے بڑی بے جگری سے الیکشن کے اکھاڑے میں اترے گی پھر لگ پتہ جائے گا اور کوئی حریف مقابلے کی جرآت نہیں کریگا۔
جناب آصف علی زرداری اور ان کی پارٹی سے بہتر کون جانتا کہ ہتھکڑی کے ساتھ الیکشن لڑنے کےکیا کیا فائدے ہیں اور ہتھکڑی کے بغیر الیکشن لڑنے کے کیا کیا خطرات ہو سکتے ہیں۔ پچھلا سارا مال ہضم سارادفتر صاف بس ہتھکڑی ہتھکڑی۔
انہوں نے بڑی مہربانی فرمائی کہ یہ کہ دیا کہ وہ ہتھکڑی کے بغیر الیکشن لڑیں گے ۔ کہیں خدا نخواستہ اگر یہ کہ دیتے کہ پچھلے 9 سالوں کے دوران سندھ اور کراچی میں کچرا جمع کرنے کا جو عالمی ریکارڈ انہوں نے قائم کیا ہے وہ اپنےاس خزانے کے ساتھ پنجاب، خیبر پختون خواہ اور بلوچستان پر حملہ آور ہوں گے او ر فتح کا جشن اسلام آباد میں منائیں گے۔
0 comments: