ہلیلہ یعنی ہرڑ ایک درخت کا پھل ہے۔ بے پناہ طبی اور شفائی خوبیوں کی وجہ سے اسے اکسیر کا درجہ حاصل ہے۔شمالی برِ صغیر میں اس کا درخت عام پایا جاتا ہے۔افغانستان میں بھی ہرڑ کادرخت کثرت سے ملتا ہے۔
ہرڑ تین قسم کی ہوتی ہے۔ ہلیلہ سیاہ یعنی کالی ہرڑ،دوسری قسم ہلیلہ زرد یعنی زرد رنگ کی ہرڑ۔ اور تیسری قسم کو ہلیلہ کابلی کہتے ہیں۔
جو پھل گٹھلی پیدا ہونے سے قبل گر جائے اسے ہلیلہ سیاہ،کالی ہریڑ یاجنگ ہریڑ یا ہلیلہ زنگی بھی کہتےہیں
جب ہلیلہ نشونماپا کرغیر معمولی طور پرفربہ ہو جائےتو اسے کابلی ہریڑ کہتے ہیں۔
رنگ -زرد، بھورا اور سیاہ۔
ذائقہ ۔ کسیلا
مزاج۔ سرد درجہ اول، خشک درجہ دوم
مقدار خوراک ۔ جوشاندہ ، خسیاندہ 5 سے 7 ماشے ۔ سفوف ایک ماشہ
افعال و استعمال
1 ۔ ہرڑ برِصغیر کا مقامی درخت ہے ۔ اطبائ اسے زمانہ قدیم سے استعمال کرتے آ رہے ہیں ۔ قدیم اطبائ اسے اسہال پیچش سینے کی جلن ، ریاح، بدہضمی جگر اور معدہ کی خرابیوں میں استعمال کرتے آئے ہیں۔
2 ۔ ہلیلہ مقوی دماغ، معدہ اور جگرہے
3 ۔ ہرڑ کے پھل میں ایک مادہ کیبولینک ایسڈ ہوتا ہے جو قابض ہوتا ہے۔اس کے علاوہ اس میں ٹینک ایسڈ، کالک ایسڈ ، رال اور کچھ جلاب آور مادے پائے جاتے ہیں ۔
4 ۔ متعدد طبی فوائد کے ساتھ ہرڑ بنیادی طور پر معتدل، محفوظ اور فوری اثر رکھنے والی مسہل یا جلاب آور چیز ہے۔
5 ۔ ہرڑ رطوبات خشک کرنے، خون روکنے معدہ کے فعل کو تقویت دینے، خوراک کو ہضم کرنے اور جزوِ بدن بنانے اور جسم سے خارج کرنے میں جتنے بھی فعل یا نظام شامل ہیں ہلیلہ ان سب کو تقویت دیتی ہے اور انکی کی خرابیوں کو دور کرتی ہے۔
6 ۔ ہرڑ ایک زبردست ہیئر ٹانک ہے۔ پسی ہوئی ہرڑ کو ناریل کے تیل میں اس قدر ابالا جائے کہ اس کا جوہر پوری طرح تحلیل ہو جائے۔ اس تیل کو بالوں میں باقاعدگی سے لگانے سے بال گھنے اور مضبوط ہوجاستے ہیں۔
7 ۔ ہرڑ کے پانچ ذائقے ہیں۔ ترش، میٹھا، کڑوا ، چربرا اور کسیلا ۔ ترش ذائقہ سے سوداکو چریرے ذائقہ سے صفرا کو کڑوے اور کسیلے ذائقہ سے بلغم کو دور کیا جاتا ہے۔
ہرڑ کے گودے میں میٹھا، پتوں میں کھٹا چھال میں چریرا، ڈنڈی میں کڑوا اور گٹھلی میں کسیلا ذائقہ ہوتا ہے۔
8 ۔ ہرڑ دانتوں سے چباکر کھانے سے قوتِ ہضم میں اضافہ کرتی ہے۔پیس کر کھانے سے معدہ کو صاف کرتی ہے ، پکاکر کھایاجائے تو قبض کرتی ہے۔ بھون کر کھانے سے صفرا، سودا،صفرا اور بلغم تینوں کو دور کرتی ہے۔
9 ۔ ہلیلہ کو کھانے کے ساتھ کھانے سےحافظہ اور جسمانی قوت کو بڑھاتی ہے۔ پاخانہ اور پیشاب کے راستے گندے مادوں کو خارج کرتی ہے۔
10 ۔ ہرڑ کے سفوف سے وزن میں دو گنا مویز منقیٰ لے کر دونوں کو کھرل کرلیں۔جب دونوں یک جان ہو جائیں تو بھیڑے کے برابر گولیاں بنا لیں۔روزانہ صبح کے وقت ایک گولی استعمال کی جائے تو صفرا، امراضِ دل، خون کی خرابی،صفراوی بخار، یرقان، قے، کوڑھ اور کھانسی،غذا سے نفرت، جریان اپھارہ، اور پھنسیوں کیلئے مفید ہے۔
11 ۔ بد ہضمی میں ہرڑ کے سفوف میں مساوی الوزن مصری ملا کر استعمال کرنے قوتِ ہاضمہ بہت بڑھ جاتی ہے۔
12 ۔ ہرڑ کا سفوف بطور منجن دانتوں پر استعمال کرنے سے دانت صاف اور چمکیلے ہو جاتے ہیں اور کسی قسم کی شکایت پیدا نہیں ہوتی۔
13 ۔ ہریڑ بھیڑہ آملہ تینوں دو، دو تولے مصری 6 تولے ان سب کو عرق گلاب میں گھوٹ کر سات سات ماشے کی گولیاں بنا لیں بواسیر کیلئے نہایت مفید ہیں۔
14 ۔ ہرڑ کاسفوف شہد میں ملاکر استعمال کرنے سے جریان زائل ہو جاتا ہے۔
15 ۔ اطبا کا قول ہے ہرڑ ماں کی طرح پرورش کرتی ہے۔ ماں توکبھی خفا ہو جاتی ہے لیکن پیٹ میں گئی ہوئی ہرڑ کبھی خفا نہیں ہوتی۔ کھانا کھانے سے قبل استعمال کریں تو بھوک بڑھاتی ہے۔ کھانے کے بعد استعمال کیا جائے تو کھانے کو جلد ہضم کرتی ہے۔ گویا کہ ہرڑ ہر حالت میں مفید ہے۔
ہرڑ تین قسم کی ہوتی ہے۔ ہلیلہ سیاہ یعنی کالی ہرڑ،دوسری قسم ہلیلہ زرد یعنی زرد رنگ کی ہرڑ۔ اور تیسری قسم کو ہلیلہ کابلی کہتے ہیں۔
جو پھل گٹھلی پیدا ہونے سے قبل گر جائے اسے ہلیلہ سیاہ،کالی ہریڑ یاجنگ ہریڑ یا ہلیلہ زنگی بھی کہتےہیں
جب ہلیلہ نشونماپا کرغیر معمولی طور پرفربہ ہو جائےتو اسے کابلی ہریڑ کہتے ہیں۔
رنگ -زرد، بھورا اور سیاہ۔
ذائقہ ۔ کسیلا
مزاج۔ سرد درجہ اول، خشک درجہ دوم
مقدار خوراک ۔ جوشاندہ ، خسیاندہ 5 سے 7 ماشے ۔ سفوف ایک ماشہ
افعال و استعمال
1 ۔ ہرڑ برِصغیر کا مقامی درخت ہے ۔ اطبائ اسے زمانہ قدیم سے استعمال کرتے آ رہے ہیں ۔ قدیم اطبائ اسے اسہال پیچش سینے کی جلن ، ریاح، بدہضمی جگر اور معدہ کی خرابیوں میں استعمال کرتے آئے ہیں۔
2 ۔ ہلیلہ مقوی دماغ، معدہ اور جگرہے
3 ۔ ہرڑ کے پھل میں ایک مادہ کیبولینک ایسڈ ہوتا ہے جو قابض ہوتا ہے۔اس کے علاوہ اس میں ٹینک ایسڈ، کالک ایسڈ ، رال اور کچھ جلاب آور مادے پائے جاتے ہیں ۔
4 ۔ متعدد طبی فوائد کے ساتھ ہرڑ بنیادی طور پر معتدل، محفوظ اور فوری اثر رکھنے والی مسہل یا جلاب آور چیز ہے۔
5 ۔ ہرڑ رطوبات خشک کرنے، خون روکنے معدہ کے فعل کو تقویت دینے، خوراک کو ہضم کرنے اور جزوِ بدن بنانے اور جسم سے خارج کرنے میں جتنے بھی فعل یا نظام شامل ہیں ہلیلہ ان سب کو تقویت دیتی ہے اور انکی کی خرابیوں کو دور کرتی ہے۔
6 ۔ ہرڑ ایک زبردست ہیئر ٹانک ہے۔ پسی ہوئی ہرڑ کو ناریل کے تیل میں اس قدر ابالا جائے کہ اس کا جوہر پوری طرح تحلیل ہو جائے۔ اس تیل کو بالوں میں باقاعدگی سے لگانے سے بال گھنے اور مضبوط ہوجاستے ہیں۔
7 ۔ ہرڑ کے پانچ ذائقے ہیں۔ ترش، میٹھا، کڑوا ، چربرا اور کسیلا ۔ ترش ذائقہ سے سوداکو چریرے ذائقہ سے صفرا کو کڑوے اور کسیلے ذائقہ سے بلغم کو دور کیا جاتا ہے۔
ہرڑ کے گودے میں میٹھا، پتوں میں کھٹا چھال میں چریرا، ڈنڈی میں کڑوا اور گٹھلی میں کسیلا ذائقہ ہوتا ہے۔
8 ۔ ہرڑ دانتوں سے چباکر کھانے سے قوتِ ہضم میں اضافہ کرتی ہے۔پیس کر کھانے سے معدہ کو صاف کرتی ہے ، پکاکر کھایاجائے تو قبض کرتی ہے۔ بھون کر کھانے سے صفرا، سودا،صفرا اور بلغم تینوں کو دور کرتی ہے۔
9 ۔ ہلیلہ کو کھانے کے ساتھ کھانے سےحافظہ اور جسمانی قوت کو بڑھاتی ہے۔ پاخانہ اور پیشاب کے راستے گندے مادوں کو خارج کرتی ہے۔
10 ۔ ہرڑ کے سفوف سے وزن میں دو گنا مویز منقیٰ لے کر دونوں کو کھرل کرلیں۔جب دونوں یک جان ہو جائیں تو بھیڑے کے برابر گولیاں بنا لیں۔روزانہ صبح کے وقت ایک گولی استعمال کی جائے تو صفرا، امراضِ دل، خون کی خرابی،صفراوی بخار، یرقان، قے، کوڑھ اور کھانسی،غذا سے نفرت، جریان اپھارہ، اور پھنسیوں کیلئے مفید ہے۔
11 ۔ بد ہضمی میں ہرڑ کے سفوف میں مساوی الوزن مصری ملا کر استعمال کرنے قوتِ ہاضمہ بہت بڑھ جاتی ہے۔
12 ۔ ہرڑ کا سفوف بطور منجن دانتوں پر استعمال کرنے سے دانت صاف اور چمکیلے ہو جاتے ہیں اور کسی قسم کی شکایت پیدا نہیں ہوتی۔
13 ۔ ہریڑ بھیڑہ آملہ تینوں دو، دو تولے مصری 6 تولے ان سب کو عرق گلاب میں گھوٹ کر سات سات ماشے کی گولیاں بنا لیں بواسیر کیلئے نہایت مفید ہیں۔
14 ۔ ہرڑ کاسفوف شہد میں ملاکر استعمال کرنے سے جریان زائل ہو جاتا ہے۔
15 ۔ اطبا کا قول ہے ہرڑ ماں کی طرح پرورش کرتی ہے۔ ماں توکبھی خفا ہو جاتی ہے لیکن پیٹ میں گئی ہوئی ہرڑ کبھی خفا نہیں ہوتی۔ کھانا کھانے سے قبل استعمال کریں تو بھوک بڑھاتی ہے۔ کھانے کے بعد استعمال کیا جائے تو کھانے کو جلد ہضم کرتی ہے۔ گویا کہ ہرڑ ہر حالت میں مفید ہے۔
0 comments: