ورلڈ کینسر فنڈ کے مطابق کینسر کے خطرے کو کم کرنے کیلئے کوئی شخص جو سب سے اہم کام کر سکتا ہے وہ یہ ہے کہ وہ سگرٹ پینا چھوڑ دے۔
سگرٹ پیںے والے ہر دو افراد میں ایک کی موت کی ذمہ دار سگرٹ نوشی سے متعلق کوئی بیماری ہوتی ہے۔
پھیپھڑوں کا سرطان 99٪ سگرٹ نوشی سے ہوتا ہے۔ ڈاکٹرز کے مطابق سگرٹ کا دھواں پھیپھڑوں کی اندرونی دیواروں کو نقصان پہنچاتا ہے۔
سگرٹ کے دھویں مین کینسر کا سبب بننے والے کیمیکلز کی بھرمار ہوتی ہے جو پھیپھڑوں کے ٹشوز کو فوری طور پر تبدیل کر دیتے ہیں ۔ اس نقصان کو جسم ابتدا میں تو درست کر دیتا ہے، لیکن اگر کوئی شخص مسلسل سگرٹ پیتا رہے تو پھیپھڑوں کے خلیات کو پہنچنے وا لا یہ نقصان اس قدر زیادہ ہو جاتا ہے کہ جسم اس نقصان کی مرمت یا درستی نہیں کر سکتا۔
وقت کے ساتھ یہ خلیات بدلتے چلے جاتے ہیں اور ان میں رسولیاں پیدا ہونے لگتی ہین۔
سگرٹ سے صرف پھیپھڑوں کا سرطان ہی نہیں ہوتا بلکہ اس سے منہ ، ہونٹ حلق، غذا کی نالی ، مثانہ گردے،جگر معدے اور لبلبے تک کا سرطان ہو سکتا ہے۔
الکحل کو بھی منہ ، حلق غذا کی نالی ، جگر آنت اور چھاتی کے سرطان سے جوڑا جا تا ہے اور اس کی وجہ یہ بتا ئی جاتی ہے کہ الکحل براہِ راست ہمارے DNA کو نقصان پہنچاتا ہےاور یہی چیز اس مہلک بیماری کا خطرہ بڑھاتی ہے۔ ریسرچ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ اگر شراب نوشی کے ساتھ اگر سگرٹ نوشی بھی کی جائے تو اس کا اثر دو آتشہ ہوجاتاہے اور نقصان بہت زیادہ ہوتا ہے۔
بعض ماہرین کے مطابق دن میں دو بار قلیل مقدار میں شراب نوشی سے گردوں کے کینسر کا خطرہ گھٹ جاتا ہے تاہم اس سے دیگر 5 قسم کے سرطانوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، جس وجہ سے اس کی سفارش نہیں کی جاسکتی۔
اپنے آپ پر اور اپنے پیاروں رحم کھائیں کسی خوفناک صورتِ حال سے بچنے کیلئے سگرٹ نوشی فوراً ترک کردیں۔
اپنے آپ پر اور اپنے پیاروں رحم کھائیں کسی خوفناک صورتِ حال سے بچنے کیلئے سگرٹ نوشی فوراً ترک کردیں۔
0 comments: