تعارف
گردے کی پتھری کے مریضون کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے ۔ یہ بہت ہی تکلیف دہ اور حطرناک مرض ہے ۔ یہ قابلِ علاج ہےلیکن اگر علاج میں سستی یا کوتاہی کی جائے تو تکلیف کے ساتھ ساتھ گردے مستقل ناکارہ بھی ہوسکتے ہیں۔
اسباب
گردے کی پتھری پیدا ہونے کے بہت سے اسباب ہیں۔ گردے کی پتھری زیادہ تر کیلشیم آگزلیٹ پر مشتمل ہو تی ہے ۔اوریہ حل شدہ منرلز کےگردے میں جمع ہونے سے بنتی ہے۔ یہ جمع شدہ منرلز بڑھ کر گالف بال کے برابر بھی ہو جاتے ہیں گردے کی پتھری اس وقت بنتی ہے جب پیشاب مین قلمی صورت میں مادے مو جود ہوَں مثلاً کیلشیم آگزیلیٹ اور یورک ایسڈ
گردے میں پتھ ری اس وقت بھی بنتی ہے جب پیشاب کی مقدار کم ہو جائے۔
جسم میں پانی کی مقدار میں کمی( Dehydration )گردے میں پتھری پیدا ہونے کی ایک بڑی وجہ ہے۔
گردوں کی پتھری کی اقسام
گردوں کی پتھری کی اقسام سے ہم پتھری بننے کے اصل اسباب معلوم کر سکتے ہیں اورمزید پتھریاں پیدا ہونے کے عمل کو روک بھی سکتے ہیں۔ گردوں کی پتھرٰیوں کی عام طور پر مندرجہ ذیل اقسام پائی جاتی ہیں
کیلشیم کی پتھریاں Calcium Stones
گردے کی پتھریاں تقریباً 80٪ کیلشیم بیس ہوتی ہیں جو عام طور پر کیلشیم آگزیلیٹ کی صورت میں پائی جاتی ہیں۔ آگزیلیٹ ہماری خورا،ک میں پایا جانے والا قدرتی مادہ ہےبعض فروٹ سبزیاں ،گری دار میوے اور چاکلیٹ میں آگزیلیٹ کافی مقدار میں پایا جاتا ہے۔ ہمارا جگر بھی آگزیلیٹ پیدا کرتا ہے۔ غیر متوازن خوراک ،زیادہ وٹامن ڈی اور وراثتی اثرات پیشاب میں کیشیم یا آگزیلیٹ کی زیادتی کا سبب بنتے ہیں۔
گردے کی پتھریاں کیلشیم فاسفیت کی صورت میں بھی پائی جاتی ہیں۔
Struvite Stone میگنیشیم امونیم فاسفیٹ۔
یہ پتھریان انفیکشن کے نتیجے مین پیدا ہوتی ہیں، خاس طور پر یورینری ٹریک ( پیشاب نالی )کی انفیکشن۔ یہ پتھریاں تیزی سے بڑھتی ہیں اور کافی بڑی ہوجاتی ہین۔
Uric Acid Stone یورک ایسڈ سٹون
یہ پتھریاں ان لوگوں میں پیدا ہوتی ہیں جو کافی پانی نہیں پیتے یا جن کے جسم سے کافی زیادہ مائعات یا پانی ضائع ہوجاتا ہے۔ جولوگ زیادہ پروٹین والی خوراک استعمال کرتے ہیں یا جولوگ گٹھیا کے مریض ہوتے ہیں۔ بعض اوقات موروثی اثرات بھی یورک ایسڈ کی پتھریوں کے پیدا کرنے کا سبب ہو تے ہیں۔
Cystine Stones وراثتی اثرات کی بدنظمی کی وجہ سے پیدا ہونے والی پتھریان
بعض اوقات جینیاتی یا وراثتی طور پر ایسی خرابی یا بدنظمی پائی جاتی جس کی وجہ سے گردے زیادہ امائنو ایسڈ خارج کرتے ہیں،
ان کے علاوہ گردے کی پتھریوں کی دوسری قسمیں بھی ہیں جو بہت کم پائی جاتی ہیہں
گردے کی پتھریاں کیلشیم فاسفیت کی صورت میں بھی پائی جاتی ہیں۔
Struvite Stone میگنیشیم امونیم فاسفیٹ۔
یہ پتھریان انفیکشن کے نتیجے مین پیدا ہوتی ہیں، خاس طور پر یورینری ٹریک ( پیشاب نالی )کی انفیکشن۔ یہ پتھریاں تیزی سے بڑھتی ہیں اور کافی بڑی ہوجاتی ہین۔
Uric Acid Stone یورک ایسڈ سٹون
یہ پتھریاں ان لوگوں میں پیدا ہوتی ہیں جو کافی پانی نہیں پیتے یا جن کے جسم سے کافی زیادہ مائعات یا پانی ضائع ہوجاتا ہے۔ جولوگ زیادہ پروٹین والی خوراک استعمال کرتے ہیں یا جولوگ گٹھیا کے مریض ہوتے ہیں۔ بعض اوقات موروثی اثرات بھی یورک ایسڈ کی پتھریوں کے پیدا کرنے کا سبب ہو تے ہیں۔
Cystine Stones وراثتی اثرات کی بدنظمی کی وجہ سے پیدا ہونے والی پتھریان
بعض اوقات جینیاتی یا وراثتی طور پر ایسی خرابی یا بدنظمی پائی جاتی جس کی وجہ سے گردے زیادہ امائنو ایسڈ خارج کرتے ہیں،
ان کے علاوہ گردے کی پتھریوں کی دوسری قسمیں بھی ہیں جو بہت کم پائی جاتی ہیہں
علامات
1 ۔ جب پتھری گردہ میں ہوتی ہے تو دھیما دھیما درد ہوتاہے جس کی ٹیسیں خصیہ ران اور کبھی سرقضیب تک جاتی ہیں۔
2 ۔ دوڑنے کود نے یا اونٹ پر سوار ہونے سے درد زیادہ ہو جاتا ہے۔
3 ۔ پیشاب میں تھوڑا بہت خون آتا ہے خصوصاً پیشاب کر چکنے کے بعد۔ پیشاب کی حاجت بار بار ہوتی ہے۔ کبھی پیشاب میں پیپ خارج ہوتی ہے۔
4 ۔پتھری جب گردے میں بڑھتی جاتی ہے تو گردے کی ساخت خراب ہوجاتی ہے۔ گردہ پھیل کر ایک تھیلی کی شکل بن جاتا ہے۔ یا اس میں پیپ پڑجاتی ہے۔جب دونوں گردوں میں بڑی بڑی پتھریان ہوں توگردے پیشاب پیدا نہیں کرسکتے۔ جس کا نتیجہ میں مرض یوریمیا ہو کر مریض کا خاتمہ ہو جاتا ہے۔
5 ۔ جب پتھری مثانہ میں ہوتی ہے تو مثانہ سیون اور حشفے میں درد ہوتا ہے خاص طور پر پیشاب کر چکنے کے بعد یا چلتے پھرتے یا کوئی زور کاکام کرتے وقت باربار پیشاب کی حاجت ہوتی ہے۔ خصوصاً دن کے وقت پیشاب کرچکنے کے بعد ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ابھی مثانہ پورے طور پر خالی نہیں ہپوا۔ پیشاب غلیظ ہوتا ہے اور اس میں لیسدا بلغم کی آمیزش ہوتی ہے اور بعض اوقات پیپ یا خوں بھی۔
6 ۔ اگر پتھری مثانہ کے منہ پر آجائے تو پیشاب رک رک کر آتاہےیا بند ہوجاتا ہے۔
7 ۔ پیشاب کرتے وقت درد ہوتاہے۔پیشاب کی رنگت پنک ۔ سرخ یا برائون ہوتی ہے۔
8 ۔ پیشاب کی حاجت مستقل رہتی ہے اور پیشاب معمول سے زیدہ مرتبہ آتا ہے۔
متلی اور الٹیوں کی شکایت ہوتی ہے۔
علاج
قہوہ
(1 )۔ اجوائن دیسی 6 ماشے- (2) ۔ تیزپات ۔ 2عدد ۔ (3 ) انجیر خشک تین عدد ۔
تینوں دوائوں کو ڈیڑھ پائو پانی میں ڈال کر ہلکی آنچ پر گرم کریں۔جب پانی ایک پا ئو رہ جائے تو پن چھان کر 7 روز استعمال کریں۔ گردے مثانے وغیرہ کی پتھریان انشائاللہ ریت کی طرح باریک ہوکر جسم سے خارج ہو جائیں گی۔
سفوف
نسخہ۔ اجوائن دیسی اور تیزپات ہر ایک تین تولے۔ دونوں کو باریک پیس کر مکس کر لیں۔
خوراک کی مقدار ۔ ایک ماشہ سے تیں ماشہ تک دن میں تیں بار ہمراہ آبِ تازہ استعمال کریں۔ گردے اور مثانہ کی پتھریاں ٹوٹ پھوٹ کر ریت کی طرح باریک ہوکر اللہ کے فضل سے خارج ہو جائیں گی۔
نسخہ ۔
سالٹ پیٹر (پوٹاشیم نائٹریٹ) 10گرام ، ہلدی پائوڈر ایک چمچ ، لیمن جوس 4 چمچ ۔چینی 4 چمچ ، پانی 600 ملی لٹر۔
پانی کو کسی مناسب کیتلی میں ڈالکر ہلکی آنچ پر رکھ کر گرم کریں اور اس میں پہلے 4 چمچ چینی ڈال دیں ، اس کے بعد ایک چمچ ہلدی پائوڈر اور 4 چمچ لیمن جوس ڈالدیں۔ اس مکسچر کو اس وقت تک گرم کریں یہاں تک کہ آدھا رہ جائے۔ یہ دوا دو دن کیہلئے استعمال کریں اس کے بعد دوبارہ پھر نئی تیار کرلی۔
خوراک ۔ 50گرام خوراک دن میں تی بار استعمال کریں ۔ سالٹ پیٹر اگر نہ نلے تو اس کی جگہ میٹھاسوڈا ( سوڈیم بائی کاربونیٹ) استعمال کریں
نسخہ ۔
لیموں کا رس ، شہد خالص ، زیتوں کا تیل ۔ ہرایک دو چمچ ، کپ میں ڈالکر ملا لیں اور پی لیں۔ جسم کے ہر حصے سے پتھریوں کو ریزہ ریزہ کرکے نکالنے اور ان کی مزید پیداوار روکنے کیلئے بہت لاجواب اور کامیاب نسخہ ہے۔
1 ۔ جب پتھری گردہ میں ہوتی ہے تو دھیما دھیما درد ہوتاہے جس کی ٹیسیں خصیہ ران اور کبھی سرقضیب تک جاتی ہیں۔
2 ۔ دوڑنے کود نے یا اونٹ پر سوار ہونے سے درد زیادہ ہو جاتا ہے۔
3 ۔ پیشاب میں تھوڑا بہت خون آتا ہے خصوصاً پیشاب کر چکنے کے بعد۔ پیشاب کی حاجت بار بار ہوتی ہے۔ کبھی پیشاب میں پیپ خارج ہوتی ہے۔
4 ۔پتھری جب گردے میں بڑھتی جاتی ہے تو گردے کی ساخت خراب ہوجاتی ہے۔ گردہ پھیل کر ایک تھیلی کی شکل بن جاتا ہے۔ یا اس میں پیپ پڑجاتی ہے۔جب دونوں گردوں میں بڑی بڑی پتھریان ہوں توگردے پیشاب پیدا نہیں کرسکتے۔ جس کا نتیجہ میں مرض یوریمیا ہو کر مریض کا خاتمہ ہو جاتا ہے۔
5 ۔ جب پتھری مثانہ میں ہوتی ہے تو مثانہ سیون اور حشفے میں درد ہوتا ہے خاص طور پر پیشاب کر چکنے کے بعد یا چلتے پھرتے یا کوئی زور کاکام کرتے وقت باربار پیشاب کی حاجت ہوتی ہے۔ خصوصاً دن کے وقت پیشاب کرچکنے کے بعد ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ابھی مثانہ پورے طور پر خالی نہیں ہپوا۔ پیشاب غلیظ ہوتا ہے اور اس میں لیسدا بلغم کی آمیزش ہوتی ہے اور بعض اوقات پیپ یا خوں بھی۔
6 ۔ اگر پتھری مثانہ کے منہ پر آجائے تو پیشاب رک رک کر آتاہےیا بند ہوجاتا ہے۔
7 ۔ پیشاب کرتے وقت درد ہوتاہے۔پیشاب کی رنگت پنک ۔ سرخ یا برائون ہوتی ہے۔
8 ۔ پیشاب کی حاجت مستقل رہتی ہے اور پیشاب معمول سے زیدہ مرتبہ آتا ہے۔
متلی اور الٹیوں کی شکایت ہوتی ہے۔
علاج
قہوہ
(1 )۔ اجوائن دیسی 6 ماشے- (2) ۔ تیزپات ۔ 2عدد ۔ (3 ) انجیر خشک تین عدد ۔
تینوں دوائوں کو ڈیڑھ پائو پانی میں ڈال کر ہلکی آنچ پر گرم کریں۔جب پانی ایک پا ئو رہ جائے تو پن چھان کر 7 روز استعمال کریں۔ گردے مثانے وغیرہ کی پتھریان انشائاللہ ریت کی طرح باریک ہوکر جسم سے خارج ہو جائیں گی۔
سفوف
نسخہ۔ اجوائن دیسی اور تیزپات ہر ایک تین تولے۔ دونوں کو باریک پیس کر مکس کر لیں۔
خوراک کی مقدار ۔ ایک ماشہ سے تیں ماشہ تک دن میں تیں بار ہمراہ آبِ تازہ استعمال کریں۔ گردے اور مثانہ کی پتھریاں ٹوٹ پھوٹ کر ریت کی طرح باریک ہوکر اللہ کے فضل سے خارج ہو جائیں گی۔
نسخہ ۔
سالٹ پیٹر (پوٹاشیم نائٹریٹ) 10گرام ، ہلدی پائوڈر ایک چمچ ، لیمن جوس 4 چمچ ۔چینی 4 چمچ ، پانی 600 ملی لٹر۔
پانی کو کسی مناسب کیتلی میں ڈالکر ہلکی آنچ پر رکھ کر گرم کریں اور اس میں پہلے 4 چمچ چینی ڈال دیں ، اس کے بعد ایک چمچ ہلدی پائوڈر اور 4 چمچ لیمن جوس ڈالدیں۔ اس مکسچر کو اس وقت تک گرم کریں یہاں تک کہ آدھا رہ جائے۔ یہ دوا دو دن کیہلئے استعمال کریں اس کے بعد دوبارہ پھر نئی تیار کرلی۔
خوراک ۔ 50گرام خوراک دن میں تی بار استعمال کریں ۔ سالٹ پیٹر اگر نہ نلے تو اس کی جگہ میٹھاسوڈا ( سوڈیم بائی کاربونیٹ) استعمال کریں
نسخہ ۔
لیموں کا رس ، شہد خالص ، زیتوں کا تیل ۔ ہرایک دو چمچ ، کپ میں ڈالکر ملا لیں اور پی لیں۔ جسم کے ہر حصے سے پتھریوں کو ریزہ ریزہ کرکے نکالنے اور ان کی مزید پیداوار روکنے کیلئے بہت لاجواب اور کامیاب نسخہ ہے۔
0 comments: